وحدت نیوز(ملتان)آزادی فلسطین مارچ کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی وائس چیئر مین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سلیم عباس صدیقی، مرکزی سیکرٹری یوتھ علامہ اعجاز حسین بہشتی،صدر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب علامہ سید اقتدار حسین نقوی،مرکزی صدر وحدت یوتھ پاکستان علامہ تصور علی مہدی، سیکرٹری تنظیم سازی و پروگرام آرگنائزر سید دلاور زیدی ،عاطف سرانی میڈیا کوآرڈینیٹر اور برادر فخر نسیم صدیقی ضلعی صدر ملتان کے ہمراہ ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی سفاکیت کے نتیجے میں 20 ہزار سے زائد مظلوم فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت معصوم بچوں اور خواتین کی ہے اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم کی انتہاءکر دی ہے اسکولز پناہ گزین کیمپس ہسپتالز چرچز مساجد اور رہائشی مکانات اس بربریت کا نشانہ بنے ہیں امریکہ اس سارے قتل عام میں بلا واسطہ شامل ہے، ہیومن رائٹس کے تمام ادارے بے نقاب ہو چکے ہیں انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں نے اس قتل عام کی اب تک مذمت نہیں کی، مصر، اردن، متحدہ عرب امارات اور ترکی نے منافقانہ کردار ادا کیا ہے۔
مسلم حکمرانوں نے اس وحشیانہ ظلم میں کردار ادا کیا ہے اگر یہ ممالک اسرائیل کی توانائی کی فراہمی کو ہی روک دیتے تو اسرائیل کے لیے بڑا جھٹکا ہوتا او آئی سی گونگے اور بہروں والے کردار کی بجائے واضح طور پر فلسطینی عوام ہونے والی اسرائیل و امریکہ کی درندگی روکے پاکستان کے تمام طبقات نے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کا عملی مظاہرہ کیا ہے، کسی مذہب و مسلک سے بالاتر ہو کر سب نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کی ہے۔
10 دسمبر بروز اتوار آزادی فلسطین مارچ میں ہزاروں کی تعداد میں افراد شریک ہونگے۔تمام بڑی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنما آزادی فلسطین مارچ میں شریک ہوں گے اور فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کریں گے، جو کہ دربار شاہ شمس سے گھنٹہ گھر چوک ملتان تک ہو گا، دیگر رہنماو ٔں کے ساتھ ساتھ مرکزی خطاب چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری چار بجے اپنا مرکزی خطاب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام پورے عالم اسلام اور بالخصوص پاکستانی عوام سے یہ امید لگا رہے ہیں کہ ہمارے حق میں کم از کم صدائے احتجاج تو بلند کرو، فلسطینیوں نے غاصب اسرائیل کے غرور کو خاک میں ملا دیا ہے مرکاوہ ٹینک کی تباہی سے ہی اسرائیل کا گھمنڈ ٹوٹ چکا ہے، فلسطینیوں نے پاکستان کے عوام کے ساتھ بھی احسان کیا ہے جو سازش بھارت اور اسرائیل گٹھ جوڑ کے ساتھ سی پیک کے سازش کر رہے تھے اس سارے کھیل کو فلسطینی مظلوموں نے ناکام بنا دیا ہے، مسلم حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی عوام کی سوچ کے مطابق اسرائیل سے اپنے تعلقات کو منقطع کریں پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے دو ریاستی فارمولے کی بات کی مذمت کرتے ہیں اور یہ پاکستان کے فلسطین پر اصولی موقف اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولی مو ¿قف کے خلاف ہے لہذا ہمارے نگران حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے بیانات دیں۔