وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ غدیر منانا ہی کافی نہیں، اپنی فکر، نظر، دل اور عقیدہ کو اتنا مضبط کریں، کہ ولایت کے دشمنان کی تمام سازشیں ناکام ہوجائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی ایس او کے 44ویں ولایت نور ہدایت کنونشن کی جشن ولایت نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ آئی ایس او کے جوان ولایت کی امیدوں کا مرکز ہیں۔ ولایت جوان کے خون میں اتنی رچی بسی ہو کہ خون کا ہر قطرہ ولایت کی گواہی دے۔ عزادرای اور مجالس کو روکنے یزیدیت کے بادل امڈ آئیں، تو جوانوں کی شجاعت کا امتحان ہے۔ اس کے لئے تمام پیروان کو تیار ہونا چاہئے۔ پاکستان سمیت مشرق وسطٰی کے حالات تقاضہ کرتے ہیں کہ آپ فکر حریت کو فروغ دیں۔ مکتب تشیع چیونٹی پر ظلم کرنے کی بھی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہم نے ظلم کے جواب میں کبھی ظلم نہیں کیا اور یہ ہمارا طرہ امتیاز ہے۔ ولایت علی سے خالی دلوں میں شقاوت پنپتی ہے اور سانحہ منٰی جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ 40 سے زائد کنٹینرز میں حجاج کرام کے لاشیں موجود ہیں۔ ہر کنٹینر میں 200 سے زائد حجاج کی میتیں ہیں۔ پاکستان میں پیمرا کی جانب سے پابندی لگائی گئی۔ غدیر کا پیغام یہی ہے کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی جائے، بطور پاکستانی شرم آتی ہے، اسلام آباد میں سعودی سفارتخانہ میں شہداء کے دسترخوان پر بیٹھ کر ہڈیاں چوسی گئیں، شہداء سے خیانت کی گئی۔ گویا عصر حاضر کے چیلنجز کا مقابل کرنے کے لئے طاقتور قوم بننا ہوگا۔ جو موت کو دیکھ کر بھی استقامت کا مظاہرہ کرے اور شہادت کو لبیک کہے، وہ حقیقی طاقتور ہے اور یہ درس ہمیں کربلا سے ملتا ہے۔