وحدت نیوز (نیشنل ڈیسک) شام کے شہر دمشق میں واقع نواسی رسول حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے مزار اقدس پر تکفیریوں کے حملے کیخلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان حضرت علامہ راجہ ناصر عباس (حفظ اللہ) کی اپیل پرآج دوسرے روز بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں منعقد کی گئیں۔ جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی، بہاولپور، سکردو، کوئٹہ، کراچی اور ملک کے کئی چھوٹے بڑے شہروں قصبوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور واقعہ کی پرزور مذمت کی گئی۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا جس میں ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ مال روڈ الحمرا ہال سے لاہور پریس کلب تک نکالی گئی احتجاجی میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ شام کے تکفیری دہشت گردوں نے ثابت کر دیا کہ ابو جہل، ابو لہب اور یزید کے اولاد آج بھی زندہ ہے اور خاندان رسالت صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کے خلاف آج بھی برسر پیکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اپنا موقف وضاحت کرے اور اس دل خراش سانحے پر اقوام متحدہ میں آواز اُٹھائے۔
علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غیرت مند شہری شام میں اہل بیت علیہ السلام اور اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کے دشمنوں اور معصوم انسانوں کے قاتلوں کو وافر مقدار میں اسلحہ اور امداد دینے پر سعودی عرب، بحرین، مصر اور قطر سمیت امریکہ ، برطانیہ کی مذمت کرتے ہیں۔ علامہ حسن ظفرنقوی نے پاکستانی میڈیا کی مجرمانہ خاموشی کی بھی شدید مذمت کی اور شام میں اسرائیلی اور سعودی کھیل کے خلاف برسرپیکار حزب اللہ اور شامی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔ مظاہرین سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے بھی خطاب کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ آج ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم پر حملہ کر کے امریکی و اسرائیلی گماشتوں نے ایک دفعہ پھر مسلمانوں کی غیرت کو للکارا ہے۔ ہم جناب زینب( س)کے روضے پر مارٹر حملے کی مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ پاکستانی حکومت اور عالمی ادارے اس دہشت گردی کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں بدامنی پھیلانے والا گروہ امریکہ کا ہی پیدا کردہ ہے، جس کو پہلے افغانستان میں استعمال کیا گیا اور اب اسے شام میں لڑایا جا رہا ہے۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین دس ورزہ سوگ کے دوران ملک بھر میں مظاہرے اور عزاداری کے اجتماعات ہونگے اور صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین خواتین ونگ کی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی نے کہا کہ شام میں محسنہ اسلام کے روضہ اقدس پر حملہ دراصل اسلام پر حملہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس بہادر بی بی نے واقعہ کربلا کے بعد فوج یذید اور یذیدی سوچ کو شکست دی، آج بھی اولاد یذید بی بی زینب (س) سے خوفزدہ ہے، سابق رکن پنجاب اسمبلی عاصمہ ممدوٹ نے کہاکہ بی بی زینب (س) کے مزار پر حملے کے خلاف ہر عزت اور غیرت مند ماں بہن بیٹی کو آواز احتجاج بلند کرنا چاہیے کیونکہ اس محسنہ اسلام بی بی نے کربلا میں اپنی پاک چادر قربان کرکے قیامت تک عورت کے پردے کو بچا لیا۔ مظاہرے میں شیعہ علما کونسل کے رہنما علامہ حافظ کاظم، علامہ افضل حیدری، علامہ مصطفٰی مہدی، سید اسد عباس نقوی، سید حسن رضا، سید حسین جعفر، آئی ایس او کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید زین زیدی نے بھی شرکت کی۔
شہر اقتدار اسلام آباد میں بھی مجلس وحدت مسلمین اور تحفظ مزارات کمیٹی کے زیر اہتمام شام میں حضرت زینب (س) کے روضہ مبارک پر حملوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور ان حملوں کی مذمت کیلئے دفتر خارجہ کو یادداشت پیش کی گئی۔ مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ریلی اسلام آباد کی مرکزی امام بارگاہ اثنائےعشری جی 6 ٹو سے نکالی گئی جو وزارت خارجہ تک جانا چاہتی تھی تاہم انتظامیہ نے ریلی کو ریڈیو پاکستان چوک کے قریب شاہراہ دستور پر روک دیا جہاں پر دفتر خارجہ کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل مشرق وسطیٰ محمد جانباز خود آئے اور یادداشت وصول کی۔ یادداشت میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ سے ایسے شرمناک واقعات کی روک کیلئے احتجاج ریکارڈ کرائے۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ امین شہیدی اور راولپنڈی اسلام آباد کے تحفظ مذاکرات کمیٹی کے چیئرمین تطہیر عالم رضوی نے کی۔
شہر قائد کراچی میں بھی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے زیراہتمام احتجاجی و ماتمی جلوس نکالے گئے جس میں ہزاروں خواتین اور مرد حضرات نے شرکت کی جبکہ اس موقع پر بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ احتجاجی و ماتمی جلوس کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ہماری جان سیدہ زینب سلام اللہ علیہا پر قربان ہو، لبیک یا رسول اللہ (ص)، لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زینب (س)، مردہ باد امریکہ، اسرائیل منظور نعرے درج تھے۔ اس موقع پر شرکاء نے حکومت پاکستان سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ نواسی رسول اکرم (ص) کے روضہ مبارک پر ہونے والے امریکی و اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کرے۔ شدید گرمی اور روزے کے باوجود شرکاء کا جذبہ دیدنی تھا۔