وحدت نیوز (کراچی) جب عوام کے محافظ ہی قاتل بن جائیں تو عوام کس سے امان کی امید رکھیں، حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ ان کے ماتحت اداروں میں ایسے ملازمین موجود ہیں جو بیگناہ انسانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں، شہید پروفیسر سبط جعفر زیدی کے قتل میں ملوث سندھ پولیس کے کانسٹیبل طارق شفیع انصاری سے مزید شواہد اکٹھا کرکے پولیس ڈپارٹمنٹ میں موجود مزید کالی بھیڑوں کو بھی منظر عام پر لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے وحدت ہاؤس کراچی میں ڈویژنل کابینہ کے اراکین سے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ پر واجب ہو چکا ہے کہ وہ بیرونی دشمنوں سے قبل سکیورٹی اداروں میں موجود انسانیت کے قاتلوں کے خلاف بھرپور قانونی کاروائی عمل میں لائے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ اگر ہماری فوجی اسٹیبلشمنٹ بلوچستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ایف سی، رینجرز اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی موثر کارروائی عمل میں لے آتی تو آج یہ بیماری کراچی اور پاکستان کے دیگر اداروں میں سرایت نہ کرتی۔ انہوں نے وفاقی حکومت اور خصوصاً وفاقی وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہید پروفیسر سبط جعفر زیدی کے قتل میں ملوث گرفتار ملزم سندھ پولیس کے کانسٹیبل طارق شفیع انصاری سے مکمل تفتیش کے بعد اس جیسی دیگر کالی بھیڑوں کو بھی بے نقاب کرے اور طارق شفیع انصاری کو نشان عبرت بنایا جائے، تاکہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر دوبارہ عوام کا اعتماد بحال ہوسکے۔