وحدت نیوز ( لاہور) صوبائی وزارت داخلہ پنجاب نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ،صوبائی سیکریٹری جنرل پنجاب علامہ عبد الخالق اسدی اور بھکر کے رہائشی صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ اصغر عسکری پر اپنے ہی شہربھکر میں داخلے پر 30یوم تک کے لئے مضحکہ خیز پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں بھکر میں اہل تشیع آبادی پر ہو نے والے تکفیری دہشت گردوں کے حملے اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی قیادت کے فعال کردار سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر صوبائی وزارت داخلہ نے ایم ڈبلیو ایم کی چار مرکزی شخصیات پر بھکر میں داخلے پر پابندی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں ،وزارت داخلہ نے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیئے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین کے مندرجہ بالا رہنماؤں کے بھکر میں داخلے پر پابندی کے احکامات پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے ۔
واضح رہے کہ بھکر کے علاقے کوٹلہ جام ، پنجگرائیں اور دریا خان میں مسلم لیگ ن کے صوبائی وزیر قانون کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کے پشت پناہ رانا ثناء اللہ کی ایماء پر تکفیریوں کے حملے اور چار مومنین کی شہادت کے بعد مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی اور علامہ عبدالخالق اسدی فوراً بھکر پہنچ گئے تھے اور شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کے ساتھ ساتھ عوامی اجتماع سے خطاب کیا تھا ، جس کے نتیجے میں مقامی مومنین کے جذبہ استقامت میں اضافہ ممکن ہوا تھا ، جب کہ شہداء کے سوئم کے موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور بھکر کے رہائشی علامہ اصغر عسکری نے اسلا م آباد سے خصوصی شرکت کی تھی جس کے بعد انہیں بھکر میں دیگر مومنین کے ہمراہ گرفتار کر لیا گیا تھا ، بیگناہ گرفتار اسیروں کی رہائی کے لئے مجلس وحدت مسلمین نے صوبائی حکومت کو 24گھنٹے کی ڈیڈلائن دی تھی اور تمام بڑے شہروں میں علامتی دھرنے دیئے تھے جس کے نتیجے میں اسیروں کی رہائی ممکن ہو ئی تھی ۔