وحدت نیوز (کراچی) نومنتخب حکومت سندھ شہر میں قیام امن میں سنجیدہ نظر نہیں آ رہی، روزانہ کی بنیادوں پر ٹارگٹ کلنگ نے شہر کو روشنی کے بجائے موت کا گہوارہ بنا دیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے شہید احمد حسین، شہید محسن رضا اور شہید شفیع احمد کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے وحدت ہاؤس کراچی میں جاری تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے نو منتخب سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی، علامہ صادق رضا تقوی، علامہ محمد حسین کریمی، علامہ علی انور جعفری اور علامہ دیدار علی جلبانی بھی موجود تھے۔ علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتا کہ ہماری حکومت اور سکیورٹی ادارے کس خواب غفلت کا شکار ہیں، انہیں روزانہ کی نبیادوں پر اس شہر میں قتل ہونے والے بیگناہ جوانوں، بزرگوں اور بچوں کی لاشیں کیوں اذیت نہیں پہنچا رہیں، کیا ہمارے حکمرانوں کے ضمیر مردہ ہو چکے ہیں، کیا خوف خدا ان کے دلوں سے مٹ چکا ہے۔ ایک ہی دن میں اس شہر میں تین شیعہ عمائدین کو دہشت گردوں نے سفاکی کے ساتھ قتل کیا، جب کہ شہید احمد حسین، شہید محسن رضا نماز کی ادائیگی کے لئے مسجد نور ایمان جا رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک حکومت اور سکیورٹی ادارے اپنی ذمہ داریوں سے وفا نہیں کریں گے دہشت گردی اور لاقانونیت کے بھوت پر قابو نہیں پا سکتے، سنگین جرائم، ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں میں ملوث درندوں کو کس کام کے لئے جیلوں میں پالا جا رہا ہے، وہ کون سے عناصر ہیں جو ان خطرناک دہشت گردوں کو نشان عبرت بنانے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ عدلیہ بھی دہشت گردوں کی سزاؤں میں رکاوٹ کا سبب بنتی ہے، سپریم کورٹ کو اس شہر میں روزانہ شہید ہونے والے سینکڑوں شاہ زیب کیوں نظر نہیں آتے، اس لئے کہ ان کے قاتلوں کو سزا دینے سے ججوں کو شہرت نہیں ملے گی۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سکیورٹی اداروں کے ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد شہید احمد حسین، شہید محسن رضا اور شہید شفیع احمد کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔