وحدت نیوز (لاہور ) فلسطین عالم اسلام کا صف اول کا مسئلہ ہے۔ بیت المقدس قبلہ اول کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ دنیا بھر کے مظلومین کے ساتھ اور عالمی استعمار امریکہ کے خلاف صفِ آراء رہیں گے۔ڈیرہ اسماعیل خان جیل کا سانحہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبائی حکومت کی ناکامی کا بیّن ثبوت ہے اور تاحال مجرموں کیخلاف کسی سطح پر کاروائی کا نہ ہونا ملی بھگت کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری(حفظ اللہ) نےایمبیسیڈرہوٹل لاہور میں پر حجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکیا ۔
ان کا کہنا تحا کہ یوم القدس امت مسلمہ کیلئے عظیم دن ہے۔ یہ دن تجدیدِ عہد کا دن ہے کہ ہم غاصب اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کرتے۔ فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور بیت المقدس کی آزادی حقیقی جہاد سے ہی ممکن ہے۔ پاکستان کی ملت اسلامیہ نے آزادی فلسطین کے کاز کیلئے عظیم قربانیاں دی ہیں جس میں 72شہداء القدس کوئٹہ سرفہرست ہیں ۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ مظلومین کی حمایت کا یہ سفر جاری رکھیں گے۔
ہم شام میں امریکہ، نیٹو اور ان کے بعض عرب حواریوں کی سرپرستی میں تکفیری گروہوں کے ہاتھوں شامی عوام کی بے گھری اور قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان وحشیوں نے بزرگ صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ، حضرت عمار یاسرؓ ، حضرت اویس قرنیؓ اور حضرت حجر بن عدی و دیگر صحابہؓ کے مزارات کو شہید کرنے کے بعد حرمِ جناب سیدہ زینب بنت علی ؑ نواسی رسول اللہ ؐ پر حملہ کیا ہے جو قلبِ پیغمبرؐ پر حملہ ہے۔ ان خود کش خارجیوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اُن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اس ضمن میں ہم سنی اتحاد کونسل کے 50مفتیانِ کرام کے فتوے کو بروقت اقدام اور قابلِ تحسین سمجھتے ہیں۔
پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں انہی تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں قانون، عدلیہ، پاکستان آرمی کے وقار کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے سینکڑوں خطرناک دہشت گردوں کو رہا کروانا اور جاتے وقت شیعہ قیدیوں کا قتل عام ایک قومی سانحہ ہے۔ جس کے براہِ راست ذمہ دار صوبائی حکومت، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پاکستان آرمی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کے طول و عرض میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور اُن کی پناہ گاہوں کو ختم کرنے کیلئے منظم مربوط اور بے رحمانہ آپریشن کیا جائے تاکہ عوام کو اس ناسور سے نجات دلائی جاسکے ۔ ان خوارج کے ساتھ وہی سلوک کیا جانا چائیے جسطرح حضرت علی علیہ السلام کے دورِ حکومت میں خوارج کے ساتھ کیا گیا تھا۔
پاکستان میں د ہشت گردی کے عروج کے دورانیہ میں امریکی وزیرِ خارجہ کی پاکستان آمد خطرے کی گھنٹی ہے اور امریکی توانائی کے متبادل منصوبوں کے نام پر پاکستان ایران گیس پائپ لائن کو ختم کرنے کی گھناؤنی سازش کررہے ہیں۔ ہم اسے پاکستانی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہیں۔ پاکستان میں غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی، ڈرون حملے اور امریکیوں کا پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت ناقابلِ قبول ہے۔ ہم حکومت پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ کیلئے ریڈ کارپٹ استقبال اور اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کی بجائے چین اور ایران جیسی علاقائی طاقتوں کے ساتھ مل کر اپنے مسائل کو حل کیا جائے اور تجارت کو فروغ دیا جائے۔