وحدت نیوز(اسلام آباد) سی ڈی اے اور بلدیاتی اداروں کی باہمی چپقلش نے وفاقی دارلحکومت کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا ہے اداروں کی باہمی مسائل کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے ۔گلیوں سڑکوں اور نالوںکے کناروں پر گندگی کے ڈھیرسے شہر میں وبائی امراض کا خطر ہ بڑھ گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم ضلع اسلام آبادکے سیکرٹری جنرل انجینئر سید ظہیرعباس نقوی نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت لوگ کراچی کے کچرے پر سیاست کررہے ہیں جبکہ وفاقی دارلحکومت انتظامی حوالے سے لاوارث دیکھائی دے رہا ہے ۔شہرمیں پانی کا مسئلہ شدت اختیار کرتا چلا جار ہاہے ۔ اکثر سیکٹرز میں کئی کئی دن تک پانی نہیں آتا خصوصا جی سیکٹرز، I-10 سیکٹر، جھنگی سیداں اور مضافات میں پانی کی اشد قلت ہو چکی ہے۔میئر اسلام آباد اورخصوصا وفاقی وزرا کو ان مسائل پر نوٹس لینا چاہئے کیونکہ شہر میں وفاقی ملازمین کے علاقوں میں صورت حال زیادہ گھمبیر ہے ۔
انہوں نے مذید کہا کہ ٹینکر مافیا سرگرم ہو چکا ہے اور غیر قانونی کنکشن کی فراہمی بھی عروج پر ہے۔اگر یہ بلدیاتی ادارے عوام الناس تک فلا ح و بہبود نہیں پہنچاسکتے توحکومت اپنا ایکٹو رول ادا کرتے ہوئے ان اداروں کو ختم کر دے اور ان مسائل کے حل کیلئے نئے سیٹ اپ تشکیل دے۔مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد اس وقت ان تمام مسائل کا جائزہ لے رہی ہے اور عوام الناس سے رابطے میں اگر ان مسائل کا حل جلد از جلد نہ نکالا گیا تو عنقریب عوام الناس سڑکوں پر اپنے حقوق کے حصول کیلئے لے نکلے گی۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلام آباد کی خوبصورتی اور عوامی مسائل کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔