وحدت نیوز(اسلام آباد) پنجاب پولیس غنڈہ گردی سے باز رہے ، چادر اور چار دیواری کی پالمالی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے کی ، پولیس خواتین اور معصوم بچیوں کو بھی گرفتار کر کے ساتھ لے گئی، شہباز شریف قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لگام دیں ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل سعید الحسن رضوی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں بے گناہ اسیر خواجہ محمد علی زوجہ ،سالی ، معصوم بچیوں اور علامہ ضیغم عباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کی غنڈا گردی ایک بار پھر کھل کر سامنے آچکی ہے اور بیگناہ شیعہ افراد کو گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ تئیس مئی کی شب کو پولیس نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پائمال کرتے ہوئے تین خواتین، دومعصوم بچیوں سمیت اٹھ افراد کو بغیر کسی جرم اور ایف آئی آر کے گرفتار کرلیا، پولیس نے غنڈا گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواجہ محمد علی کے گھر داخل ہوئی او رخواجہ محمد علی کو تین خواتین اور دو معصوم بچیوں کے ہمراہ گرفتار کرلیا۔ اسی طرح پولیس نے شیخ مظہر، غلام مصطفی جوئیہ کو بیگناہ گرفتار کرلیا۔ ظلم کی انتہاء دیکھیں کہ شبیر جوئیہ ایک مریض ہیں جنہیں ریڈ سیلز کا مرض لاحق ہے لیکن پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ۔ اسی طرح پولیس نے غنڈا گردی کرتے ہوئے محمد اقبال بلوچ کے والد نذر بلوچ اور بھائی اقبال بلوچ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، دونوں باپ بیٹا ایک مل میں مزدوری کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے غنڈا گردی جاری ہے لیکن ان سے پوچھنے والا کوئی نہیں، ہم نے سی پی او راولپنڈی اور آر پی او راولپنڈی سے رابطہ کیا اور ملاقات کی لیکن دونوں پولیس افسران نے گرفتاریوں سے لاتعلقی کا اظہار کردیا ۔ ہم انتظامیہ اور پنجاب حکومت سے پوچھتے ہیں کہ آخر وہ کس کے ایما پر یہ گرفتاریاں کررہے ہیں اور ان گرفتاریوں کا مقصد کیا ہے؟۔ہم میڈیا کے سامنے سوال رکھتے ہیں کہ کیا کسی کو بغیر کسی ثبوت اور ایف آئی آر کے گرفتار کرنا جائز ہے۔ اس عمل کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور تقاضا کرتے ہیں گرفتار افراد کو فی الفور رہا کیا جائے، اگر 24گھنٹوں میں گرفتار افرادکو رہا نہ کیا گیا تو منگل کو راولپنڈی میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی جائیگی اور انتظامیہ کے اس عمل کو بے نقاب کرکے پولیس افسران کی معطلی کا مطالبہ کریں گے اور یہ احتجاج ملک گیر احتجاج کی شکل بھی اختیا کرسکتا ہے۔
انہوں نے مذید کہا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے سانحہ عاشورہ میں رہا ہونے والے افراد کو بھی دوبارہ تنگ کی جارہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایک گہر ی سوچی سمجھی سازش کے تحت جڑواں شہر وں کو فرقہ واریت کی آگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے اور بینلس کرنے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ ہم ہر طرح کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جڑواں شہروں کا امن خراب کرنے والے اصل چہروں کو بے نقاب کیا جائے۔ اب وہ زمانہ گیا جب پولیس اپنی ناہلی چھپانے کیلئے گرفتاریاں عمل میں لاتی تھی ۔ ہم ایسی ہر سازش کی شدید مذمت کرتے ہیں۔