وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس کی خصوصی ہدایت پرملک بھر میں جمعہ کے خطاب میں علمائے کرام نے سانحہ یوحنا میں گرجا گھروں پر حملے اور اس کے بعد دوانسانوں کو زندہ جلائے جانے والے واقعہ پر خصوصی روشنی ڈالتے ہوئے لوگوں کو پر امن رہنے کی تلقین کی۔جامعہ مسجد سمن آباد میںنماز جمعہ کے خطبہ سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ سید امتیاز کاظمی کاکہنا تھا کہ ملک میں سب سے زیادہ دہشتگردی کا سامنا شیعہ قوم کو کرنا پڑا ہے مگراس کے با وجود علمائے کرام نے نوجوانوں کو کبھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی،انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کر نے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے یوحنا آباد میں خود کش حملہ اور پولیس کے سامنے دو انسانوں کا زندہ جلنا ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
علامہ امتیازنے کہا کہ اگر حکومت کو ٹ رادھا کشن اور اس سے پہلے انسانوں کو زندہ جلائے جانے کے واقعات میں انصاف کے تقاضے پوری کرتی تو لاہور میں ایسا واقعہ پیش نہ آتا،انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے اشاروں کے باوجودپنجاب حکومت کی جانب سے گرجا گھروں کی سیکیورٹی کے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے، شریف برادران کو صرف اپنے اہل خانہ کی حفاظت کی فکرہے،علامہ امتیاز کاظمی نے کہاکہ یوحنا آباد میں صرف دو انسانوں کو نہیں جلایا گیا بلکہ نفرت کی ایک آگ لگائی گئی ہے جس کو بجھانا علمائے کرام اور ہر محب وطن کی ذمہ داری ہے اگر ان واقعات کے تدارک اورذ مہ داران کو قرار واقعی سزا نہ دی گئی تو حالات حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو جائیں گے،انہوں نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کی مخالف قوتیں ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتی ہیں حکومت کی ذمہ داری ہے دہشت گردوں کے خلاف زبانی جمع خرچ بند کر کے ٹھوس اقدامات کرے ایک باقاعدہ سازش کے تحت اقلیتوں کو نشانہ بنا یا جارہا ہے۔سیکٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین لاہور نے کہا کہ نوجوان صبر کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں اور حکومت انصاف کے تقاضے پورے تاکہ عوام کا حکومتی اداروں پر اعتماد بحال ہو سکے وقت آگیا ہے کہ دشمن کی سازشوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔