وحدت نیوز(چنیوٹ) پنجاب کے مختلف اضلاع میں محرم الحرام کے دوران مختلف مقامات پر ہونے والے تنازعات اور نقص امن کے خدشات کے پیش نظر، پولیس کیمطابق، خطرہ بننے والے افراد کے خلاف رپورٹیں درج کی گئی تھیں۔ چہلم کے بعد پنجاب پولیس نے چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا اور اسوقت تک متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں مجلس وحدت مسلمین بھی شامل ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم چنیوٹ کے ذمہ داروں نے اسلام ٹائمز کو بتایا کہ سید عاشق حسین بخاری سمیت دو رہنماوں کو گرفتار کر کے جھنگ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ اپنے رہنماوں کی رہائی کے لیے مجلس وحدت مسلمین نے قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ مسلکی تعصب کی وجہ سے ہمارے کارکنوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔
نماز جمعہ کے بعد مسجد صاحبؑ الزمان سے لیکر تحصیل چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی سے سید اخلاق حسین، مولانا قاضی مرتضیٰ صاحب اور مولانا کاظم شہیدی نے خطاب کیا۔ شیعہ رہنماوں کیطرف سے انتظامیہ کو اگلے جمعے تک کا الٹی میٹم دیا گیا ہے کہ اگر مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنماوں کو رہا نہ کیا گیا تو بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کیا جائے گا۔