وحدت نیوز(کراچی) شہر قائد میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے ، سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ دینی مدارس کے نام پر دہشتگردوں کو پناہ دے رہیں ،قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس ورینجرز میں موجود کالی بھڑوں کی سرپرستی میں کالعدم دہشتگرد گروہوں کے شہر میں دفاتر کھولے جا رہے ہیں ،پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سندھ حکومت میں شامل وزراء پر نظر رکھیں ،شہر قائد میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، اسمبلی میں موجود حکمران صرف قوم کو دھوکا دے رہے ہیں، وفاقی حکومت کے ایک سال اور صوبائی حکومت کے 6سالہ دور میں عوام کو مزید بے روزگاری ،بجلی بحران،اور ٹارگٹ کلنگ و دہشتگری کا تحفہ دیا، 23مئی کو نا اہل وفاقی اورصوبائی حکومت کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے حکم پر ملک گیر عوامی احتجاج ہوگا ۔
ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنما علامہ مبشر حسن نے وحدت ہاؤس میں 23مئی ملک گیر یوم احتجاج کے حوالے سے ہونے والے کابینہ اورڈسٹرکٹ عہدیداران کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت پورے ملک میں کالعدم گروہوں کو حکومتی سطح پر پروموٹ کیا جا رہا ہے،کراچی شہر میں شیعہ نسل کشی اور قاتلوں کی عدم گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے شہر قائد کو کالعدم تکفیری جماعتوں کے دہشت گردوں او ر سیاسی طالبان کے حوالے کردیا ہے، روزانہ بے گناہ تاجروں، ڈاکٹرز، وکلاء اور انجینئرز کی ٹارگٹ کلنگ وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ جس وزیراعلیٰ کے صوبے میں ناامنی کی بدترین صورتحال ہو اور شہری ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے سائے میں زندگی گزار رہے ہوں ، ایسے صوبے میں وزیر داخلہ کا نہ ہونا اس بات کا غماز ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور اس کی تمام اتحادی جماعتیں سندھ میں قیام امن کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اورآرمی چیف جنرل راحیل شریف اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کو متنبہ کیا کہ کراچی میں بڑھتی ہوئی شیعہ نسل کشی کا نوٹس لیا جائے اور شہداء کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے بصورت دیگرشیعہ قوم انصاف کے حصول کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کا گھیراؤ کرے گی۔