وحدت نیوز (کراچی) حکومت شہر قائد میں جاری بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ روکنے میں ناکام ہو گئی ،سندھ حکومت کی جانب سے شیعہ علماء کرام و رہنماؤں کی سکیورٹی واپس لیناقابل مذمت ہے ، ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے سیکر ٹری امورسیاسیات علی حسین نقوی،علامہ علی انور ،علامہ مبشر حسن ،اصغر عباس زیدی،ناصر حسینی سمیت دیگر رہنماؤں نے و حدت ہاؤس میں جاری اجلاس سے خطاب میں کیا،علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن کن جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہو رہا اور اب تک کتنے دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب ایسا لگ رہا ہے کہ شہر دہشتگردوں کے رحم و کرم پرچھوڑ دیا گیا ہے دہشتگرد جب چاہیں جہاں چاہیں بے گناہ افراد کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں دہشتگردی کا نشانہ بنے والے زیادہ تر افراد عزادار ہیں جن کا تعلق ملت جعفریہ سے ہے شہر میں شیعہ عزاداروں کی ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہورہا ہے اور شہر کے مخصوص علاقے لانڈھی و کورنگی میں 10روز میں 6افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا مگر قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس اور رینجرز کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کسی دہشتگر د کی گرفتاری تاحال نہیں کی گئی بلکہ شہر قائد میں جاری شیعہ نسل کشی عزاداروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ کے باوجود سندھ کی متعصب حکومت نے تکفیری دہشتگردوں کے حصول کے خاطر مجلس و حدت مسلمین کے علماء سے پولیس سکیورٹی واپس لے کر انہیں دہشتگردوں کے ہدف پر رکھ دیا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کے علماء کرام و رہنماؤں کی سکیورٹی پر معمور اہلکاروں کو واپس کیا جائے حکومت میں موجود متعصب نمائندگان کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔