وحدت نیوز(کراچی) امام بارگاہ دربار حسینی برف خانہ ملیر میں خمسہ مجالس عزاسے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کہا کہ ثقافت کے نام پرمعاشرتی بے راہ وری کا پرچار قابل مذمت فعل ہے ، چہلم امام حسین ع سے قبل اس طرح رقص و سرور کی محفلیں ایام عزا اور سندھ دھرتی کے تقدس کی پامالی تصور کرتے ہیں ، وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کے شہر خیرپور میں عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کی جانب سے وال چاکنگ اور ہنڈبل تقسیم ہونا سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ہم نے سندھ حکومت کو بار بار متنبہ کیا کے وہ سندھ بھر میں دینی مدارس کی چھان بین کریں اس میں غیر ملکی دہشتگرد تنظیم داعش کے لوگ موجود ہیں لیکن سندھ حکومت نے ہماری ایک نہ سنی قائم علی شاہ اگر دہشتگرد تنظیم کے دہشتگردوں کے خلاف کوئی کاروائی کرنے سے ڈرتے ہیں تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں ،ان کا کہنا تھا سندھ حکومت ملت جعفریہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، لانڈھی کورنگی دہشتگردوں کی آمجاگاہ بن گیا ہے آئے دن ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ز، تاجروں اور نوجوانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے لانڈہی میں دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے سید غلام حسین کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، سندھ حکومت شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے سد باب کیلئے ٹھوس حکمت عملی مرتب کرے ورنہ مجلس وحدت مسلمین اپنا آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دینے میں آزادہوگی۔