وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسینی نےجامعہ شہید عارف حسین الحسینی ؒ میں منعقدہ دو روزہ ضلعی شوریٰ کےاجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کے حضور سجدہ ریز بے گناہ انسانوں اور مسلمانوں کا خون بہانا درندگی کی بدترین مثال اور وطن عزیز پاکستان کے لئے بہت بڑا سانحہ ہے۔ ایسے وقت میں جب گستاخانہ خاکوں کے خلاف پوری امت اسلامیہ متحد ہے اور دنیا کے طول و ارض باالخصوص پاکستان میں کفار کے مزموم مقاصد اور ان کی گستاخیوں کے خلاف مسلمان متحد ہو کر دشمنان دین کے مقابل سیسہ پلائی دیوار کی مانند ڈٹ گئے ہیں، اور یکجا ہو کر اپنی شدید نفرت کا اظہار کر رہے ہیں، پھر ان حالات میں دین کے نام پر مظلوموں اور اللہ کے عبادت گزاروں کا خون بہانا یہود و ہنود کی خدمت ہے، عصر کے خورج کی درندگی اپنی جگہ لیکن نااہل حکومت اور ناواقف سیکیورٹی ایجنسیوں کی غفلت اور حکمرانوں کی بزدلی ان کی درندگی سے زیادہ شرمناک ہے۔ اکیسیویں ترمیم کی منظوری لیکن اس کے نفاذ میں تردد اور دہشت گردوں کے ہمراہوں اور ہمکاروں کا واویلا بھی ایسے عناصر ہیں جن سے دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کو بربریت کے مزید مواقع ملے۔
یہ بزدلی اور بربریت کی بدترین مثال ہے، لیکن ایک بات بڑی واضح ہے کہ دشمن و اغیار کی تمام تر بزدلانہ کارروائیوں، حکومت کی نااہلی اور سیاسی حکومت کی بزدلی اور دوسری تمام تر سازشیں اور تکفیری ٹولے کی استکباری غلامی حسینیت (ع) کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔ اور یہ سفرِحریت اور آزادی، اسلام ناب محمدی (ص) سے محبت اور دین و دیس سے عہد وفا جاری رہے گا۔ البتہ یہ بات بھی بڑی واضح ہے کہ ملک کی سیاسی اور مذہبی قیادت کو بار دیگر متحد ہونا پڑے گا اور دشمن دین و وطن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہوگا، دشمنان دین کی گزشتہ تقریباً تین دہائیوں سے کوشش ہے کہ مراکز فہم دین کو نشانہ بنا کر مسلمانوں کو دین سے دور کیا جائے لیکن الحمدللہ دین سے محبت اور مراکز دینیہ سے والہانہ عشق میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ مسلمان پہلے سے بھی زیادہ مراکز دینیہ کو آباد کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔