وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی نے کہا ہے کہ ملکی و عالمی حساس صورتحال کے تناظر میں استحکام پاکستان و امام مہدیؑ کانفرنس کا انعقاد وقت کی عین ضرورت ہے، آج دشمن نہ صرف شیعیان حیدر کرار کو بلکہ امام مہدیؑ کو بھی للکار رہا ہے، ہم دشمن کو بتانا چاہتے ہیں کہ عاشقان مہدیؑ بیدار ہیں اور امریکہ، اسرائیل اور انکی غلام عرب بادشاہتوں سے مقابلے کیلئے میدان میں حاضر ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم سندھ کے زیر اہتمام نشترپارک کراچی میں استحکام پاکستان و امام مہدیؑ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد اقبال بہشتی نے مزید کہا کہ وطن عزیز کے شمالی علاقہ جات، ایبٹ آباد، ہزارہ، ہری پور میں آج بھی تکفیری دہشتگردی کے مراکز موجود ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، کوہاٹ میں جیلیں توڑ کر تکفیری دہشتگردوں کو فرار کرایا گیا اور انہیں داعش میں شامل ہونے کیلئے بیرون ممالک روانہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کوہاٹ، ہنگو اور پاراچنار میں دہشتگردی میں ملوث تکفیری عناصر کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہے، مختلف جرگوں میں تکفیری دہشتگردوں کی نمائندگی موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ہزاروں کنال زمین پر قبضہ کرکے دہشتگردوں کو آباد کیا جا رہا ہے، پاراچنار کے اطراف میں خندقیں کھودی جا رہی ہیں، جنہیں کھودنے کا مقصد شہر کو محفوظ بنانا نہیں بلکہ شہر کو تقسیم کرنا ہے، اس طرح سے وہاں القاعدہ اور داعش کو بسانے کیلئے زمینہ سازی کی جا رہی ہے، محب وطن ملت تشیع کسی بھی صورت ملک دشمن ضیاء باقیات کی ناپاک سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیگی۔
دیگر ذرائع کے مطابق مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی نے نشتر پارک کراچی میں منعقدہ ’’استحکام پاکستان و امام مہدی عج‘‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عظیم الشان کانفرنس اس وقت کا تقاضہ ہے، اس لئے کہ دجالی و سفیانی لشکر، امریکہ، اسرائیل و آل سعود کی شکل میں نہ صرف ظاہر ہوچکا ہے، بلکہ خیبر و خندق اور بدر و حنین کے شکست خوردوں کی نسل آل سعود نے وارثان حیدر و لشکر مھدی کو للکارا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بھی باطل کی للکار کا جواب دینے کراچی آئے ہیں، اس منحوس مثلث نے دنیا کے امن کو تباہ کرنے کے بعد اب ہمارے ملک کو بھی کراچی سے لیکر خرلاچی تک اپنے خون آشام پنجوں میں جکڑا ہوا ہے، خصوصاً خیبر پختونخوا کو تو دہشتگردوں کے حوالے کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ پشاور اور ہنگو جیسے اہم شہروں میں کالعدم تنظیموں کے باقاعدہ سرکاری پروٹوکول میں جلسے کرائے جاتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شمالی اضلاع ایبٹ آباد وغیرہ کی تو حالت یہ ہے کہ اسامہ بن لادن کی باقاعدہ وہاں رہائش تھی، تو آپ خود اندازہ لگائیں۔ جنوبی اضلاع، ڈی آئی خان وغیرہ میں ایک کطرف سے القاعدہ کے دہشتگرد قیدیوں کو جیل توڑوا کر لے جاتے ہیں، جنہیں داعش کی مدد کیلۓ شام بھیجا جاتا ہے، دوسری طرف دہشتگردی کے شکار سینکڑوں شہداء کے وارث شیعہ جوانوں کو ایجنسیاں اغوا کرکے لاپتہ کرتی ہیں اور شیعہ املاک پر قبضے کرائے جاتے ہیں۔
مغربی اضلاع، کوہاٹ، ہنگو، اورکزئی اور پاراچنار میں درجنوں بار لشکر کشی و جنگوں کے بعد اب ہزاروں کنال شیعہ املاک پر انتظامیہ قبضہ کراکے اغیار کو آباد کرا رہی ہے، جس کی مثال کچئ، شاھوخیل اور بالش خیل ہے۔ اورکزئی میں مسلکی منافرت پیدا کرنے کیلۓ بزرگان دین حضرت میاں سید انور شاہ اور شاہ سید خلیل شیرازی کے مزارات کو دہشتگردوں کے ہاتھوں مسمار ہونے دیا گیا۔ پاراچنار کے مظلوم و شجاع شہریوں کو سالہا سال جنگوں اور درجنوں دھماکوں کے بعد اب خندقوں میں محصور کرکے داعشی درندوں کے سامنے بے بس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ علامہ اقبال بہشتی نے مزید کہا کہ امریکی اسرائیلی سعودی منحوس مثلث کے ناپاک منصوبے کے مطابق اس خطہ میں داعش کیلۓ زمینہ سازی ہو رہی ہے اور انتظامیہ میں موجود کچھ وطن فروش کالی بھیڑیں اور ایجنٹ اس صیہیونی سعودی سازش میں سرگرم نظر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اپنا مذہبی و ملی فریضہ سمجھ کر ہمیشہ ہر میدان میں ان سازشوں کا مقابلہ کریگی، مظلوم ملت کی فریاد بنے گی اور ظالموں کا راستہ روکنے کی کوشش کریگی کیونکہ کونا للظالم خصما، وللمظلوم عونا۔
ہم امۃ مسلمہ سے بیدار رہنے اور میدان میں رہنے کی کی امید کرتے ہیں۔