وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے رہنما ارشاد حسین بنگش نے شہداء سانحہ امامیہ مسجد حیات آباد کے شہداء کیلئے اعلان کردہ 5لاکھ پیکج کو متاثرین کیساتھ حکومتی مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جہاں ایک طرف دہشتگردی پر قابو پانے میں ناکام ہے تو دوسری طرف دہشتگردی سے متاثرہ خاندانوں کی دلجوئی اور داد رسی سے بھی غافل ہے، وحدت ہاوس پشاور سے جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا شکار ہونے والے تمام شہری حکومت کی نظر میں برابر ہونے چاہیئں، شہداء کے لواحقین کے دکھ اور درد کا کوئی ازالہ ممکن نہیں، لیکن حکومت کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ شہداء کے خاندانوں کی جس حد تک ممکن ہو مدد اور تعاون کرے، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سانحہ امامیہ مسجد کے شہداء کیلئے کم از کم 20 لاکھ روپے کا اعلان کیا جائے، اور خودکش حملہ آور کو واصل جہنم کرنے والے دو نوجوانوں کو شہید عباس علی اور شہید کاشف علی کیلئے تمغہ شجاعت کا اعلان کیا جائے۔ علاوہ ازیں انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں کالعدم تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی کی جانب سے اہل تشیع کیخلاف دھمکی آمیز خطوط پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی خیبر پختونخوا ناصر درانی اور حکومت اس حوالے سے فوری طور پر نوٹس لے۔