وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیوایم کے کونسلرعباس علی نے کہا ہے کہ ماضی میں ہمارے غلط کردار کی وجہ سے آج متحدہ عرب امارات جیسے ملک بھی ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں اور بد قسمتی سے دوسروں کے معاملات میں الجھنا ہماری پہچان بن چکی ہے۔ جو ایک ایٹمی ملک اور منظم فوج ہونے کے ناطے ہمارے لیے نیک نامی کا باعث نہیں۔ اس وقت ہم ایک مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ ہمارے اطراف میں مختلف قوتیں اپنے اپنے مفادات کے لیے بر سر پیکار ہیں۔ دنیا کی طاقتور قوتوں نے یہاں ڈھیرے ڈال رکھے ہیں۔ ان کی اپنی اپنی ترجیحات ہیں۔ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہے اور احتیاط سے آگے بڑھنا ہے۔ ہمیں اپنے ہمسایہ ملکوں سے اچھے تعلقات رکھنے ہونگے۔ سیاست میں مستقل دشمنیاں خطرناک ہوتی ہیں۔افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ہم اپنے مفاد کی بجائے دوسروں کے معاملا ت میں دخل دینے کو ترجیح دی ہے۔ ہم ابھی افغان جنگ سے نہیں سنبھلے تھے کہ حکمران سعودی ، یمن کی رسہ کشی کو اپنے ذمے لینے کے لیے پر تول رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کے واضح قراداد کے باوجود حکومت پس و پیش سے کام لے رہی ہے۔ عرب شیوخ خیرات اور زکواۃ کی بنیاد پر ہمیں دھمکی دے رہے ہیں۔ اس دھمکی سے ہمیں اپنے کردار پر سوچنا ہوگا کہ ہم پیسوں کے لیے ہر ایک کے لیے دستیاب ہیں۔ ہم ایک خوددار اور غیرت مند قوم ہیں۔ ہماری ریاست اپنا ایک سیاسی اور معاشرتی تشخص رکھتی ہے۔ ہم کسی دوسری قوم کو اپنا کفیل تسلیم نہیں کرتے اور ہمیں کسی کا طفیلی بن کر رہنا بھی قبول نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین یمن کے بارے میں پارلیمنٹ کی سفارشات کی بھر پور حمایت کرتی ہے۔