وحدت نیوز(کوئٹہ) مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق لشکر جھنگوی نامی کالعدم گروہ عاشورہ کے جلوس کو نشانہ بنانا چاہتے تھے مگر سیکورٹی انتظامات کی وجہ سے اپنے اہداف تک نہ پہنچ سکے اور ناکامی کی صورت میں دہشتگردوں نے گزشتہ شب شہر میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کیا اور پولیس کی تربیت حاصل کرنے والے جوانوں کی بڑی تعداد کو شہید کر دیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء ایم پی اے آغا رضا،علامہ ہاشم موسوی، کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری و دیگر رہنماؤں نے پولیس ٹریننگ سینٹر واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشتگردوں کا علاج صرف اور صرف آپریشن ہے جب تک ان کے ٹھکانوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جائے گا اور ان کے تربیتی مراکز بند نہیں کئے جائیں گے یہ عناصر اپنی کاروائیوں سے باز نہیں آنے والے ہیں۔ دہشتگردی سے ملک و قوم کو مسلسل نقصانات کا سامنا ہو رہا ہے اور بچے، خواتین و جوان یکے باددیگرے نشانہ بن رہے ہیں۔
رہنمائوں نے مزید کہاکہ آج قوم ان جوانوں سے بھی محروم ہو گئی ہے جو مستقبل میں قانون نافذ کرنے والے ہو سکتے تھے ۔ دہشتگردوں کو اس بات کا خو ف ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے دم پر پھیر نہ رکھ دے اسی لئے اپنی حفاظت کیلئے ہمارے قومی اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ افسوس تو اس بات پر ہوتا ہے کہ دہشتگرد کاروائی بھی کرتے ہیں، ہمارے ہی میڈیا سورسز کے ذریعے ذمہ داری قبول بھی کرتے ہیں اور انہیں پکڑا بھی نہیں جاتا۔ تمام حکومتی اور غیر حکومت افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کوئی بھی محب وطن دہشتگرد عناصر سے محفوظ نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایسے کئی واقعات اور سانحات رونماء ہوئے جس سے پاکستان کے مستقبل پر حملہ ہوا اور قومی سرمایوں کو بڑی تعداد میں شہید کیا گیا۔ ہمارے دلوں میں سانحہ سول ہسپتال کا درد ابھی تک تازہ تھا کہ ہمیں ایک اور زخم دیا گیا۔ ہم نے دہشتگردی کے خلاف اس جنگ میں بہت قربانیاں دیئے ہیں اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کاروائی ہو اور مزید قربانیوں کی گنجائش باقی نہ رہے۔ رہنمائوں نےسانحہ کے شہداء کے لواحقین کو تسلیت اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔