وحدت نیوز(کوئٹہ) اللہ یہ ہرگز نہیں چاہتا کہ کسی بھی انسان پر کسی طرح کی ظلم ہو، اپنے فرائض پورے کرکے اور عوام کے خدمت کی صورت میں سیاست کو جہاں حکمران عبادت بنا سکتے ہیں وہی اسے ایک گالی کا نام دیا گیا ہے، سیاسی میدان سے وابسطہ افراد کے دلوں میں خوف خدا کی موجودگی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس سوچ کو ختم کرنا ہوگا کہ ملک میں مثبت تبدیلی نہیں آسکتی ،ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے جنرل سیکریٹری عباس علی نے ایم ڈبلیو ایم شعبہ تربیت کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے استقبال رمضان کرنے کی خاطر فرمایا اے لوگو . خدا کی برکت اور رحمت کا مہینہ تمھاری جانب آ رہاہے یہ مہینہ تمام مہینوں سے بہتر ہے اسکے دن دوسرے مہینوں کے دنوں سے . اور اسکی راتیں دوسرے مہینوں کی راتوں سے بہتر ہیں. اس ماہ کے لحظے اور گھڑیاں دوسرے مہینوں کے لحظوں اور گھڑیوں سے بر تر ہیں . یہ ایسا مہینہ ہے جس میں تمہیں خدا نے مہمان بننے کی دعوت دی ہے اور تمہیں ان لوگوں میں سے قرار دیا گیاہے جو خدا کے اکرام و احترام کے زیر نظر ہیں اس میں تمہاری سانسیں تسبیح کی ماند ہیں . تمہارا سونا عبادت ہے اور تمہارے اعمال اور دعائیں مستجاب ہیںلہذا خالص نیتوں اور پاک دلوں کے ساتھ خدا سے دعا کرو تاکہ وہ تمہیں روزہ رکھنے اور تلاوت قرآن کی توفیق عطا فرمائے کیونکہ بد بخت ہے وہ شخص جو اس مہینے میں خدا کی بخشش سے محروم رہ جائے . اس ماہ میں اپنی بھوک اور پیاس کے ذریعہ قیامت کی بھوک اور پیاس کو یاد کرو . اپنے فقراء اور مساکین پر احسان کرو . اپنے بڑے بوڑھوں کا احترام کرو اور چھوٹوں پر مہربانی کرو . رشتہ داری کے ناتوں کو جوڑ دو . اپنی زبانیں گناہ سے روکے رکھو . اپنی آنکھیں ان چیزوں کو دیکھنے سے بند رکھو جن کا دیکھنا حلال نہیں . اپنے کانوں کو ان چیزوں کے سننے سے روکے رکھو جن کا سننا حرام ہے اور لوگوں کے یتیموں پر شفقت و مہربانی کرو تاکہ تمہارے یتیموں سے یہی سلوک کریں۔
ایم ڈبلیو ایم سیکرٹیری جنرل سید عباس نے نظام الٰہی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے روبرو تمام انسان برابر ہیں۔ ہم سب کا تعلق اللہ سے ایک ہی ہے اور وہ تعلق بندگی کا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ ہم سے محبت کرتا ہے اس نے ہمیں مختلف قوموں میں، ہماری پہچان کیلئے تقسیم کیا ہے ۔ اپنی قومیت کے بنا پر خود کو دوسروں سے زیادہ بہتر سمجھنا اور خود کو ان پر برتری دینا ہماری غلطی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام ؐ ہمیں پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ کسی کو کسی پر برتری حاصل نہیں اور اللہ کی بارگاہ میں ہم سب برابر ہے ۔ اس لئے نظام الٰہی قائم کرنے کی کوشش میں، ہم نے بغیر کسی قومی، نسلی یا لسانی تفریق کے ، ہر فرد کی مدد کی اور انکی خدمت کی۔ ہمارے سیاست کا مقصد کسی خاص فرقے یا قوم کی ترقی نہیں بلکہ اللہ کے بندوں کی فلاح اور بہتری ہے۔ہم اسلامی احکامات کی پیروی کرتے ہیں اورعدل و مساوات کو ہمیشہ مد نظر رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حاکم کو بغیر کسی تفریق کے کام کرنا چاہیے مگر افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کے افسران اور حکمران مملکت خداداد کے اچھے عہدوں اور بڑی کرسیوں پر بیٹھ کر یہ بھول جاتے ہیں کہ اس ملک کا قیام ہی اسلام کے نام پر ہوا تھا ۔ وہ اسلامی احکامات کی پیروی نہیں کرتے اور ملک میں مسائل اور دشواریاں جنم لیتے ہیں،عدل و مساوات کو ترجیح دینے سے ہی اللہ کا نظام ملک میں لایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ یہ ہرگز نہیں چاہتا کہ کسی بھی انسان پر کسی طرح کی ظلم ہو، اپنے فرائض پورے کرکے اور عوام کے خدمت کی صورت میں سیاست کو جہاں حکمران عبادت بنا سکتے ہیں وہی اسے ایک گالی کا نام دیا گیا ہے، سیاسی میدان سے وابسطہ افراد کے دلوں میں خوف خدا کی موجودگی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس سوچ کو ختم کرنا ہوگا کہ ملک میں مثبت تبدیلی نہیں آسکتی اور جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین کی پوری کوشش یہی رہی ہے کہ ملک میں بہتر نظام لایا جائے جہاں ہر شخص کو اسکا حق ملے اور ہر فرد نظام الٰہی کا حصہ بنے۔