وحدت نیوز (کوئٹہ) پچھلے ایک دہائی سے ملک میں بجلی کا بحران ہے اور اس مسئلے کے حل کیلئے کوئی خاص اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے، روزانہ کی بنیاد پر عوام کو کئی بار لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہوتا ہے، حکومت کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانا چاہئے۔ توانائی بحران کی وجہ سے روزانہ نہ صرف معیشت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ عوام کو دیگر سینکڑوں مشکلات کا بھی سامنا ہوتا ہے۔ توانائی کے بحران سے نجات کیلئے حکومت ملک کے صنعتوں کو بروئے کار لا سکتی ہے ، صوبے کے بعض علاقوں سے کوئلہ ایک بڑی تعداد میں برآمد ہوتا ہے۔بعض دانشوروں کے مطابق اگر تھر کول پروجیکٹ کی ابتداء کی جائے تو ملک میں بجلی کے بحران سے چھٹکارا مل سکتا ہے اگر کوئلہ کے استعمال سے بجلی تیار کی جائے تو نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر کے بجلی کی ضرورت پوری کی جاسکتی ہے اور ایک سیکنڈ بھی ہمیں لوڈشیڈنگ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ توانائی بحران کی وجہ سے ملک کو ہر روز کروڑوں کا نقصان ہوتا ہے ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کیپٹن حسرت اللہ نے ملک میں جاری توانائی بحران کا تذکرہ کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے حکومت کی جانب سے عملی اقدامات نظر نہیں آرہے ہیں۔ ملک توانائی بحران کا شکار ہے اور عوام کو لوڈشیڈنگ کی عادت سی پڑ گئی ہے ، مظلوم عوام کب تک اس ملک میں لوڈشیڈنگ کا سامنا کرے، حکومت کو چاہئے کہ وہ توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے صنعتوں کا استعمال کرے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک دہائی سے ملک میں بجلی کا بحران ہے اور اس مسئلے کے حل کیلئے کوئی خاص اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے، روزانہ کی بنیاد پر عوام کو کئی بار لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہوتا ہے، حکومت کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانا چاہئے۔ توانائی بحران کی وجہ سے روزانہ نہ صرف معیشت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ عوام کو دیگر سینکڑوں مشکلات کا بھی سامنا ہوتا ہے۔ توانائی کے بحران سے نجات کیلئے حکومت ملک کے صنعتوں کو بروئے کار لا سکتی ہے ، صوبے کے بعض علاقوں سے کوئلہ ایک بڑی تعداد میں برآمد ہوتا ہے۔بعض دانشوروں کے مطابق اگر تھر کول پروجیکٹ کی ابتداء کی جائے تو ملک میں بجلی کے بحران سے چھٹکارا مل سکتا ہے اگر کوئلہ کے استعمال سے بجلی تیار کی جائے تو نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر کے بجلی کی ضرورت پوری کی جاسکتی ہے اور ایک سیکنڈ بھی ہمیں لوڈشیڈنگ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ توانائی بحران کی وجہ سے ملک کو ہر روز کروڑوں کا نقصان ہوتا ہے اور عوام کی پریشانی و مشکلات دوسری طرف۔انہوں نے مزیدکہا کہ حکومت کو چاہئے کہ عوام کی فلاح و بہبود کو مد نظر رکھتے ہوئے انکی بہتری کیلئے منصوبہ بندیاں کرے، عوام کے مسائل کو زیر بحث لائے اور اقدامات کے ذریعے عوامی مسائل کو حل کرے۔ اس طرز حکمرانی کے ذریعے ہی پارلیمانی رہنما ملک و قوم کی ترقی کا سبب بن سکتے ہیں۔