وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید ظفر عباس شمسی کا کہنا ہے کہ مستونگ میں آج پھر شیعہ ھزارہ کو قتل کیا گیا، اس سانحہ میں چار افراد شھید ھوئے اور ایک زخمی. شھید ھونے والوں میں ایک خاتون بھی ھے۔ یہ سانحہ اس جگہ پیش آیا جہاں سے چند قدم پر ایف سی کی چیک پوسٹ قائم ہے، دھشتکگرد دھشتگردی کر کے اس جگہ سے باآسانی فرار ھونے میں کامیاب ھو گئے، وھاں سے دھشتگردں کا فرار ھونا باعث تشویش ھے اور سیکورٹی اداروں کی مجرمانہ غفلت ھے۔ ان کا بیان میں کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان دھشتگردی کو ختم کرنے میں ناکام ھو چکی ھے، اسی وجہ سے دھشتگردی میں اضافہ ھوا ھے۔ کچھ دن پہلے کوئٹہ میں ایک فرض شناس پولیس آفیسر ایس ایس پی اور اسکے ساتھیوں کو شھید کیا گیا اور آج مستونگ میں یہ سانحہ پیش آیا ھے۔ کوئٹہ اور مستونگ دھشتگردوں کا گڑھ ھے، لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے دھشتگرد کوئٹہ اور مستونگ میں دندناتے پھر رھے ھیں انکو حکومت گرفتار نہیں کر رھی۔ ان دھشت گردوں کو آزاد چھوڑ دیا گیا. اس طرح پاکستان میں امن قائم نہیں ھوسکے گا۔ بلوچستان مین شیعہ عدم تحفظ کا شکار ھیں، اس لئے میں افواج پاکستان کے سربراہ قمر جاوید باجوہ سے اپیل کرتا ھوں کہ وہ بلوچستان میں آپریشن شروع کریں خصوصا کوئٹہ اور مستونگ میں فوجی آپریشن شروع کریں اور دھشتگردوں کا صفایا کیا جائے۔