وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم نفرت اور انتشار کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ پارٹی ہمیشہ سے تمام برادر اقوام اور مذاہب کے درمیان بھائی چارہ، اتحاد اور رواداری کی فضا قائم کرنے کے ساتھ ساتھ قوم کے اندر بھی محبت و اتفاق ایجاد کرنے میں کوشاں ہے اور رہے گی۔ ملکی اور مقامی سطح پر اپنے اہلسنت بھائیوں سمیت غیر مسلم تمام مظلوم اقلیتوں کے ساتھ اتحاد قائم کرنا نومولود پارٹی کی اہم کامیابی ہے اسی طرح مقامی سطح پر ملی یکجہتی کونسل صوبہ بلوچستان جس میں اہلسنت کی بڑی جماعتیں شامل ہیں، میں ایم ڈبلیوایم کافعال کردار، تمام برادر اقوام و قبائل کے ساتھ برادرانہ تعلقات، اجتماعی شادیوں میں اہلسنت کے نو جوڑوں کو شامل کرنا، پندرہ بیس سالوں امن و امان کی خراب صورتحال کو دوبارہ بہتر بنانا،نیز اسٹوڈنس اسکالر شپ، سپورٹس، ترقیاتی اسکیم، ٹیوب ویلز کی معیاری مرمت و دیگر تمام کاموں میں اپنے اہلسنت اور برادر اقوام کو شامل رکھنا وغیرہ، ایم ڈبلیو ایم کے قابل ذکر خدمات ہیں جن سے پورے شہر بالخصوص حلقہ پی بی 2 کے عوام میں کشیدگی اور نفرتوں کو ہوا دینے کی کوشش کی جارہی ہے جو کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے نزدیک کسی کی کردار کشی کرنااور اس پر بے جا الزامات لگانا حرام ہے لہذا یم ڈبلیو ایم کسی کی کردار کشی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی تاہم کسی بھی سابقہ یا موجودہ ذمہ دارشخص کی کارکردگی کے بارے میں سوال کرنا ہر ایک کا آئینی اور جمہوری حق ہے۔ جس کے ردعمل میں کارکردگی پیش کرنے کے بجائے علماء اور منتخب عوامی نمائندہ پر بے جا الزامات اور ان کی کردار کشی ایک غیر انسانی، غیر اسلامی اور غیر جمہوری رویہ ہے۔ نیز ماضی کے واقعے میں ہزارہ قوم اور اس وقت کے ہزارہ سربراہان جن پر بلا وجہ امام بارگاہ میں تاریخ کے بدترین ڈیکٹیڑ کے حکم پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے متعدد جوانوں کو شہید کیا گیا جیسا کہ حال ہی میں سانحہ ماڈل ٹاون رونما ہوا، میں قوم کو زبردستی مجرم قرار دینا ، انکی بے جا سرزنش کرنا اور قوم کو سادہ لوح اور نا سمجھ کہنا قوم سے بہیت بڑی خیانت ہے۔جو انتہائی قابل افسوس ہے۔ انہوں نے آخر میں قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ ایم ڈبلیوایم سمیت تمام سابقہ اور موجودہ نمائندوں کا احتساب کریں اور بے جا الزامات لگا کر قوم میں نفرت اور انتشار پھیلانے والوں کو سختی سے مسترد کریں۔