وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان آج تنہائی کا شکار ہے ۔ پاکستان کو ایک مستقل وزیر خارجہ کی ضرورت ہے۔ امریکی صدر اوبامہ کا دورہ بھارت پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی ہے۔ پاکستان نے امریکہ کو پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ہندوستان کے کردار کے حوالے سے شواہد فراہم کر دیے ہیں۔ پاکستان سے اچھے تعلقات رکھنا امریکہ کے لیے ضروری ہے کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام اسلام آباد کے ذریعے جاتا ہے اس لیے امریکہ کا لب و لہجہ ماضی کے برعکس مختلف نظر آرہا ہے ۔پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ناکامی کی وجہ مستقل وزیر خارجہ کا نہ ہونا ہے۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار بھی ہے اس کے باوجود اس کو ہم دنیا تک اپنا نقطہ نظرمثبت طور پر نہیں پہنچا رہے ہیں۔ صدر اوبامہ بھارت کا دورہ کمزوری کی صورتحال میں کر رہے ہیں وہ داخلی معاملات میں ناکام ہوچکے ہیں۔ اس لیے خارجہ پالیسی میں کوئی کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ صدراوبامہ کا محور پاکستان اور چین دونوں ہیں۔ امریکہ بھارت کو چین کے مقابل لانے کے لیے تیار کررہا ہے۔ بھارت کے لیے نمبر ون مسئلہ ابھی بھی پاکستان ہے۔ بھارت ایک تنگ نظر ملک ہے وہ پاکستان کو خوشحال اور مستحکم ملک نہیں دیکھنا چاہتا۔ سلامتی کونسل میں مستقل نشستوں پر اسلامی ریاستوں کی نمائندگی ہونی چاہیے۔ بھارت اور اسرائیل کی دوستی اسلام دشمنی پر ہورہی ہے۔ بھارت سے کوئی بھی پڑوسی ملک محفوظ نہیں ہے۔ کشمیری ہندوستان کے ظلم کے سامنے ہمت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ افغانستان میں خرابی کا ذمہ دار امریکہ ہے اور اسے یہ ذمہ داری قبول کرنا ہوگی۔ امریکہ کی افغان جنگ کی حمایت کے نتیجے میں پاکستان غیر محفوظ ہوگیا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے امریکہ اور بھارت میں بنائے ہیں۔ اب ہماری قوم اور ہماری فوج دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان پر موثر طریقے سے عمل در آمد کیا جائے ۔ اگر نیشنل ایکشن پلان کے راستے میں رکاوٹ کھڑی کی گئی تو سانحہ پشاور سے بھی بڑا واقعہ رونما ہوسکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ وسیع کیا جائے تاکہ کوئی بھی دہشت گرد نہ بچ سکے۔