وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل اور سیکرٹری جنرل سنی اتحاد کونسل کی مجلس وحدت سیکرٹریٹ میں اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ایم ڈبلیوایم بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی اور سیکرٹری جنرل سنی اتحاد کونسل ضلع استور ظفراللہ خان نے ملکی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس اہم ملاقات میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیراعظم پاکستان تمام مسائل کے ذمہ دار ہیں، وہ فوری طور پر استعفٰی دیں۔ انہیں مزید کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وزارت کے عہدے پر براجمان رہیں۔ ملاقات میں پنجاب پولیس کی جانب سے صحافیوں پر کیے گئے بہیمانہ مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ میڈیا سے منسلک افراد پر جو مظالم نواز کی حکومت نے ڈھائے ہیں وہ شاید ہی کسی آمر کے دور میں بھی ہوا ہو۔ اس سلسلے میں میڈیا صحافی حقیقت و صداقت کی خاطر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں جو کہ نہایت ہی مستحسن عمل ہے، انہیں حق بات پھیلانے کی سزا دی جا رہی ہے۔
ملاقات میں دونوں رہنماوں نے مظاہرین کے مطالبات پر توجہ نہ دینا اور انہیں یکسر نظر انداز کر کے طاقت کا استعمال کرنا افسوسناک قرار دیا اور واضح کیا کہ گذشتہ کئی روز سے اسلام آباد غزہ کا منظر پیش کر رہا ہے لیکن نواز حکومت اس انتظار میں ہے مظاہرین کو طاقت کے ذریعے زخمی کریں انہیں تھکا دیں اور اپنے اقتدار کو دوام دیں لیکن ایسا نہیں ہو سکتا۔ مظاہرین استقامت کی مثال بن چکے ہیں۔ دونوں رہنماوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اگر ضرورت پڑتی ہے تو گلگت بلتستان سے بھی قافلہ لانگ مارچ کی صورت میں اسلام آباد کی طرف لے جایا جائے گا۔ انہوں نے تمام ریاستی اداروں کو واضح کیا کہ نواز حکومت سے اتحاد مسلمین ہضم نہیں ہو رہی ہے جبکہ پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد پاکستان کی سلامتی اور بقاء کا ضامن ہے اس اتحاد کو سبوتاژ کرنا گویا ریاست پر حملہ کرنے کے مترادف ہے۔ اس ملک کے تمام بیٹے چاہے جس فرقے سے ہوں ملکر وطن کی دفاع اور سلامتی کے لیے اپنا کردار کریں گے۔