وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکردو انتظامیہ کی مسجد گرانے اور علم پاک کی توہین کرنے کی کوشش پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور یہ ایک عظیم سازش کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اسکردو کا حالیہ اقدام پورے گلگت بلتستان کے لیے تذلیل کا باعث ہے۔ اسکردو انتظامیہ نے جو قبیح فعل سرانجام دیا ہے اس کا داغ کبھی نہیں دھویا جا سکتا اور تاریخ کے صفحات میں رقم کیا جا چکا ہے۔ پاکستان کے دہشت زدہ علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان آرمی کے کامیاب آپریشن کے بعد جہاں سکیورٹی خطرات پورے ملک میں بڑھ گئے ہیں وہاں گلگت بلتستان بھی ٹارگٹ پر ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق شمالی وزیرستان سے دہشت گرد گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں روپوش ہو سکتے ہیں اور کاروائی بھی کر سکتے ہیں، ایسے حالات میں بلتستان پولیس کو سکیورٹی پر مامور کرنے کی بجائے ایک مقامی آفیسر کی زمین کو توسیع دینے اور مسجد کو منہدم کرنے پر لگائی گئی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر دہشت گردوں کا کوئی قافلہ بلتستان میں داخل ہو جائے اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے تو اسکردو انتظامیہ کی حالیہ کارستانی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن مطالبہ کرتی ہے کہ مسجد کی حفاظت پر مامور گرفتار جوانوں کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا اور انکے خلاف دائر مقدمات کو خارج نہ کیا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری ڈپٹی کمشنر اسکردو پر عائد ہوگی۔
علاقہ تھانہ میں کرپٹ پول