وحدت نیوز (سکردو) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان آغا علی رضوی سکردو پہنچتے ہی صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم نے آغا علی رضوی سے ملاقات کی۔ صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم نے آغا علی رضوی سے اب تک کی مجموعی کارکردگی، فعالیت، عوامی مسائل کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی اور تمام ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان آغا علی رضوی نے صوبائی وزیر زراعت سے کہا کہ اجتماعی مسائل پر خصوصی توجہ اور دلچسپی دیں۔ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لئے بڑے منصوبوں کا آغاز ضروری ہے۔ بلتستان ریجن کو حفیظ کے دور میں بری طرح نظر انداز کیا گیا۔ موجودہ حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ تمام علاقوں پر یکساں توجہ دے گی اور علاقے کی محرومی کے پیش نظر اہم اقدامات اٹھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ میرٹ کو پامال ہونے نہیں دینا ہے، عدل و انصاف کی بالادستی کے لئے جدوجہد کرنی ہے، ظلم کے خلاف بھرپور آواز بلند کرنی ہے، عہدہ اور وزارت اللہ کی طرف سے امانت ہے لہذا اس فرصت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے محروم علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں۔ سید علی رضوی نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی مسائل کا حل فوری ضروری ہے، لہذا معیار تعلیم کے لئے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، اسی طرح صحت کے گوناگوں مسائل ہیں، اس پر تبدیلی نظر آنی چاہیے۔ 250 بیڈ ہسپتال کی تعمیر میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔
سید علی ضوی نے مزید کہا کہ لوڈشیڈنگ پورے گلگت بلتستان کا مسئلہ ہے لہذا شتونگ نالے کی ڈائیورجن، شغرتھنگ پاور پروجیکٹ، ہرپوہ پاور پروجیکٹ، ہینزل پاور پروجیکٹ سمیت دیگر بجلی کے منصوبوں پر پر فوری کام کرنے اور اس میں شفافیت لانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ حکومت کے عملی اقدامات میں شفافیت، میرٹ، عدل و انصاف کی بالادستی اور کام میں معیاری اور واضح فرق ہونا چاہیے اور تبدیلی محسوس ہونی چاہیے۔ صوبائی حکومت کے سربراہ خالد خورشید سے گلگت بلتستان بلخصوص بلتستان کے عوام کی توقعات وابستہ ہیں۔ شونٹر پاس اور شغرتھنگ سے استور تک کے راستے کی تعمیر کے لیے بھی فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ آغا علی رضوی نے صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم کو مزید تاکید کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کو آئینی دائرے میں شامل کرنا اور عوامی امنگوں کے مطابق سیٹ اپ دینا اہم ترین معاملہ ہے جس پر کسی بھی جماعت کو سیاست کرنے نہ دیں کیونکہ یہ ستر سالہ محرومیوں کا ازالہ ہے۔