وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید سے انکے دفتر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفت و شنید ہوئی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ گلگت سکردوردوڈ کی معیاری اور بروقت تکمیل کے لیے این ایچ اے کو بنیادی کردار ادا کرنا ہوگا۔ سکردو روڈ پر ٹنل کے خاتمے اور ابتدائی نقشے میں تبدیلی پر شدید عوامی تحفظات ہیں۔ یہ سڑک بلتستان کی لائن ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ کی معیاری تعمیر کو یقینی بنایا جائے۔ شندور پاس ٹنل کی تعمیر، بابوسر ٹاپ ٹنل کی تعمیر پر فوری کام شروع ہوگا جس سے فاصلے کم ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بے تحاشہ مواقع موجود ہیں لیکن کمیونیکشن نہ ہونے کی وجہ سے معاشی ترقی میں مشکل پیش آرہی ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں حقیقی تبدیلی کے لیے پرعزم ہے۔ صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر خطے کی تقدیر بدل کر رکھ دیں گے۔ سابقہ حکومت نے سی پیک جیسے بڑے منصوبے میں گلگت بلتستان کو محروم رکھا۔ ہماری حکومت تاریخ میں پہلی بار گلگت بلتستان کو سی پیک میں بڑا حصہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی نئی روٹ یارقند سے شگرسکردو اور براستہ شغرتھنگ مظفر آباد تک جائے گی۔ اس تاریخی نوعیت کے منصوبے پر رواں سال ہی کام شروع ہوگا۔ اس روٹ کے بعد بلتستان ریجن میں معاشی انقلاب آئے گا۔
مراد سعید نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں چند بڑے اور تاریخی نوعیت کے منصوبے جس میں ہائیڈرو پاور جنریشن، شاہراہیں سمیت دیگر اہم شعبے شامل ہیں۔ مراد سعید نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کمیونیکشن کو بہتر بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر کاظم میثم نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ کی توسیع بلتستان ریجن کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹر تک کی جائے جس سے خطہ ترقی کی ترقی تیزی آئے گی۔
وفاقی وزیر مواصلات نے صوبائی وزیر زراعت کے مطالبے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں ایگریکلچر لائیوسٹاک اور فشریز کے بے تحاشہ مواقع کے پیش نظرتاحال کوئی ایگریکلچر یونیورسٹی کا نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں زرعی یونیورسٹی کے قیام کے لیے اقدامات اٹھائے گی۔