وحدت نیوز(سکردو) ننگا پربت سمیت دنیا کے تمام بڑی چوٹیاں سر کرنیوالے عظیم کوہ پیما موسم سرما میں کے ٹو سر کرکے نئی تاریخ رقم کرچکے ہیں۔ ہم دعا گو ہیں کہ خدا محمد علی سدپارہ اور ساتھیوں کو خیر و عافیت کیساتھ واپس لوٹائے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی سربراہ مجلس وحدت مسلمین آغا علی رضوی نے اپنے بیان میں کیا۔
واضح رہے محمد علی سدپارہ اور دو دیگر غیر ملکی کوہ پیماؤں کے ہمراہ موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کے بعد گزشتہ دو روز سے لاپتہ ہیں۔ محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کے ٹو کے بوٹل نیک سے واپس لوٹ چکے جبکہ محمد علی اور دو دیگر ساتھیوں کیساتھ رابطہ نہیں ہوپارہا۔ محمد علی سدپارہ اور انکے ساتھیوں کی کوششوں کو ہر لیول پر سراہا گیا جبکہ انکو ریسکیو کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔
آغا علی رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت پاکستان سے ان عظیم کوہ پیماؤں کی حوصلہ افزائی اور سرپرستی کیلئے اقدامات اٹھائے جو ملک کا نام روشن کرنے کیلئے اپنی جانوں کی پرواہ نہیں کرتے۔ بلتستان کا علاقہ سدپارہ ایک مردم خیز سرزمین ہے جہاں سے بیشمار کوہ پیما کے ٹو سمیت دیگر ٹاپ چوٹیاں سر کرچکے ہیں ، ان جوانوں میں حسن سدپارہ کا نام روز روشن کیطرح تابندہ ہے جو پوری دنیا میں ملک اور علاقے کا نام روشن کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہت سارے دیگر نوجوان کوہ پیما اسوقت بھی اپنی جان پر کھیل کر کوہ پیمائی کرتے ہوئے دنیا کو اس خطے اور پاکستان میں موجود قدرتی وسائل سے روشناس کرا رہے ہیں۔ حکومت کیجانب سے ان کوہ پیماؤں کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کیلئے اقدامات ضروری ہے، خصوصا محمد علی سدپارہ اور انکے بیٹے ساجد سدپارہ جو خود بھی آٹھ ہزار میٹر کی بلندی تک جاکر واپس لوٹے انکو سول ایوارڈ سے نوازتے ہوئے حوصلہ افزائی ضروری ہے۔