وحدت نیوز(سکردو)رہنما مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان و صوبائی وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے عالمی یوم القدس کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو علاقائی، مسلکی اور سیاسی مسئلہ بناکر پیش کرنے کی تمام تر سازشیں ناکام ہوگئی ہیں۔ یہ عالمی اور انسانی مسئلہ بن چکا ہے۔ فلسطین کا مسئلہ دنیا کی نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ رواں انسانی تاریخ کا نہ ختم ہونے والے مظالم کا سلسلہ اور بڑی انسانی نقل مکانی جیسے انسانیت سوز واقعات مسئلہ فلسطین سے مربوط ہے۔ مسئلہ فلسطین اور کشمیر عالمی برادری کی انسانیت اور ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔
آج پوری دنیا میں یوم القدس منانے کا مقصد دنیا کے مستضعفین کی حمایت کرنا ہے۔ ان میں سرفہرست فلسطین کے مظلوم عوام ہیں۔ امریکہ اسرائیل اور دیگر اسکتباری طاقتوں کے مظالم فلسطینی مزاحمتی بلاک کے سامنے دم توڑ رہے ہیں۔ ڈیل آف دی سنچری کی ناکامی کے بعد واضح ہوچکا ہے کہ اب فلسطینی عوام کو سازش اور طاقت سے نہیں ہرایا جاسکتا۔ فلسطینی مزاحمت کے نتیجے میں گریٹر اسرائیل کا خواب اور دجلہ سے فرات تک ک خواب دیکھنے والا ملک اپنے آپ کو غیرمحفوظ تسلیم کرچکا ہے۔ اب اسرائیل دنیا کے مستکبرین کے لیے جائے امان نہیں رہا ہے۔ اور یہ بات بھی انتہائی افسوسناک ہے کہ عالم اسلام نے فلسطینی عوام کا ساتھ دینے میں لیت و لعل سے کام لیا بلکہ بعض عرب ریاستیں آج بھی اسرائیل کی ہمنوائی کر رہی ہے۔ پاکستان روز اول سے ہی مسئلہ فلسطین کو اپنا مسئلہ سمجھتا رہا ہے۔
عرب تقسیم سے قبل مصور پاکستان علامہ محمد اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح کا موقف دو ٹوک اور واضح تھا کہ دونوں شخصیات اسرائیل کو غاصب سمجھتی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اصول بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے اور فلسطینی عوام کی حمایت کرنے پر قائم ہے۔ اسرائیل اپنی تمام تر عیاریوں مکاریوں اور دغا بازیوں کے باوجود فلسطینی مزاحمت کے سامنے پے درپے شکست سے دوچار ہو رہا ہے۔ کئی کلومیٹر کی غزہ کی پٹی، فلسطین کے بیدار عوام اور چند ہزار حماس کے جوانوں کے سامنے گٹھنے ٹیکنے پر مجبور ہوچکا ہے اور ہر جارحیت کا جواب ملنے پر یہ سوچنے پر مجبور ہوچکا ہے کہ فلسطینی عوام کو طاقت سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔