وحدت نیوز(سکردو) صوبائی سیکرٹری ایجوکیشن مجلس وحدت مسلمین بلتستان ایم فل سکالر زاہد حسین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بلتستان واحد خطہ ہے جہاں الحمدللہ کرونا کی وبا 1 فیصد سے بھی کم ہے۔ لہذا اس کی آڑ میں تعلیمی اداروں کو بند کرنا تعلیم دشمنی اور سراسر ظلم ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن کے اعلامیے کے مطابق ملک کے ان حصوں میں جہاں کرونا کی شرح 5 فیصد یا اس سے زیادہ ہو وہاں لاک ڈاؤن اور اجتماع پہ پابندی ہونا چاہئے۔ یہاں نتیجہ اس کے برعکس ہے۔ ایک تو یہ عالمی وبا اس خطے میں نا ہونے کے برابر ہے۔ اور ساتھ میں تعلیمی اداروں کے سوا تمام تر سرگرمیاں جاری ہے۔ لیکن انتظامیہ کا یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ محض تعلیمی اداروں کو بند رکھ کے بچوں کے مستقبل داؤ پہ لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلتستان میں مشکل سے تعلیمی سرگرمیاں 6-8 مہینے پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں بھی قومی مذہبی تہواریں، لوکل چھٹیاں، ہاف ڈیز وغیرہ کو نکال دیا جائے تو جو ورکنگ ڈیز ہے وہ 4 مہینے سے بھی کم ہوتے ہیں۔ پنجاب میں چونکہ سردیوں کے چھٹیاں کم ہوتی ہے تو وہاں پہ گرمیوں میں ویسے بھی دو تین مہینے تعلیمی ادارے چھٹی کرتے ہے۔ ان کے ساتھ یہاں بھی ایک جیسا پالیسی اپنائے تو بچوں کے تعلیم برباد ہو کے رہ جائیں گے۔ لہذا کرونا ایس او پیز پہ عمل کرواتے ہوئے تمام تعلیمی ادارے (گورنمنٹ و پرائیویٹ) سب کو کھول کے تعلیمی سلسلے کو شروع کیا جائے۔