وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل آغاسید علی رضوی نے مقامی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انتظامیہ نے غواڑی میں جلوس پر پتھرائو کرکے مسجد اور علم کی بیحرمتی کرنے والے شرپسندوں کیخلاف ایکشن نہ لیا تو ہم جوانوں کو حکم دینگے کہ وہ خود ایکشن لیں، دہشتگردوں کو سزا دینا ہم جانتے ہیں۔ خپلو غواڑی روانگی سے قبل سکردو میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوم عاشور کے روز غواڑی میں جلوس عزا پر پتھرائو کیا گیا، علم اور مسجد کی بیحرمتی کی گئی، میں اس وقت سکردو ہسپتال میں ہوں، یہاں پندرہ سے بیس زخمی خواتین زیر علاج ہیں جبکہ دس سے پندرہ جواب بھی پتھرائو کی وجہ سے زخمی ہیں اور وہ ہسپتال میں ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ واقعے کو چوبیس گھنٹے گزرنے کے بائوجود مذہبی اکابرین غائب ہیں، جبکہ انتظامیہ بھی خاموش ہے، ابھی تک کوئی ایکشن نہیں ہوا، زخإیوں کا کوئی پرسان حال نہیں، غواڑی میں صلح صفائی کرنے والا کوئی نہیں۔ میں سکردو اور گانچھے انتظامیہ کے اس رویے کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم غواڑی روانہ ہو رہے ہیں، عوام پرامن رہیں، انتظامیہ سے کہنا چاہتا ہوں کہ صلح صفائی کی بات ٹھیک ہے لیکن ہمارا مطالبہ بھی ہے۔ اہل حدیث، نوربخشیہ اور اہل تشیع بھائیوں کی طرح رہ رہے ہیں لیکن کل کے واقعے میں بیرونی ہاتھ ہیں، میں نے کل انتظامیہ سے کہا تھا کہ بیرونی دہشتگرد یہاں اسلحہ لے کر داخل ہوئے ہیں، اسی لے غواڑی میں اسلحہ کی نمائش ہوئی، انتظامیہ خاموش کیوں ہے، ان کیخلاف فوری ایکشن لے، جمعہ کی نماز سے پہلے پتھرائو کے ذمہ داروں کیخلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں گرفتار کیا جائے۔ گانچھے پولیس بھی اس واقعے میں ملوث لگتی ہے، کریس تھانہ کے تمام عملہ کو تبدیل کیا جائے۔ مسجد اور علم کی بیحرمتی ہم برداشت نہیں کرینگے، جب تک انتظامیہ ایکشن نہیں لیتی ہم خاموش نہیں رہیں گے، اب ہمارا جلوس سکردو میں نہیں غواڑی میں ہوگا، دہشتگردوں کیخلاف ایکشن نہ لینے کی صورت میں ہم جوانوں کو حکم دینگے کیونکہ دہشت گردوں کو سزا دینا ہم خود جانتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پتھرائو کیلئے مسجدوں سے اعلان کرنے والے مولوی کو گرفتار کیا جائے۔