وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین ضلع سکردو کے سکریٹری جنرل شیخ فدا علی ذیشان نے اپنے ایک بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں عیسائیت کی ترویج کی کوششیں لمحہ فکریہ ہے۔ ایسا ظاہر ہو رہا ہے کہ ریاستی سرپرستی میں اسطرح کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ جیسے جی بی مسیحیت کی آماجگاہ رہا ہو۔ گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ ہوا کہ عیسائی مشنری یہاں تبلیغ کی کوششیں کرتی رہیں، پھر علاقے کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے بلتستان یونیورسٹی کے ذمہ داروں کی طرف سے نواحی علاقے کواردو میں موجود پتھر کو صلیب قرار دینے کی بھرپور کوشش کی گئی، اب پاپائے روم کی طرف سے وفد نے بلتستان کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب کڑیاں ایک منظم سازش کے مراحل لگ رہی ہیں کہ علاقے میں عیسائیت کو فروغ دیا جائے۔ گلگت بلتستان کی تاریخ گواہ ہے کہ یہاں کبھی عیسائی مذہب رائج نہیں رہا، بلکہ ایک اکیلے فرد کے بھی عیسائی ہونے کا کوئی ثبوت کہیں نہیں۔ دوسری طرف سرکاری پوسٹوں کا جب بھی اعلان ہوتا ہے، اس میں لازماً غیر مسلموں کیلئے کوٹہ رکھا جاتا ہے جبکہ پورے خطے میں غیر مسلم کا کوئی وجود نہیں۔