وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی نے پاکستان کے موقر ادارہ میں نئے سربراہوں کی تعیناتی پر خیرمقدم اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ ایسے میں وطن عزیز کے موقر ادارہ کے سربراہوں کی تعیناتی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں سربراہوں سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور مبارکبادی دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف کا سیاست میں مداخلت سے کنارہ کشی کا اعلان ملک کے روشن سیاسی مستقبل کا ضامن ہے۔ ملک کے تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ میں کام کرے اور جس کی جو بھی بنیادی ذمہ داری بنتی ہے اسے ادا کرتے تو آج ملک کی صورتحال مخدوش نہ ہوتی۔ قدرت نے پاکستان کو بیش بہا قدرتی اور انسانی وسائل سے نوازا ہے لیکن بحیثیت قوم کفران نعمت اور اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا نہ کرنے کے سبب مشکلات سے دوچار ہیں۔
آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ اپریل 2018 کو سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے نام گلگت بلتستان کے عوام کی نمائندگی میں ایک کھلا خط لکھا تھا، نئے آرمی چیف کے نام بھی ایک کھلا خط لکھا جائے گا اور امید کی جائے گی کہ گلگت بلتستان کے متعلق اداروں میں تشکیل شدہ اور مرتب نامناسب نکتہ نگاہ پر نظر ثانی کرکے زمینی حقائق کے مطابق مقتدر حلقے اس محروم خطے کی محرومی کو دور کرنے میں کردار ادا کریں گے اور گلگت بلتستان کے عوام کے بیانیے کا خیرمقدم کرکے اس حساس خطے کی وقار میں اضافے کے ساتھ ساتھ اسکی ترقی و پیشرفت کے لیے مثبت کردار ادا کریں گے۔
آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ ملک کے تمام ادارے قابل تکریم ہے چاہے وہ عسکری، سول یا سیاسی ادارے ہوں۔ پاکستان ان سب سے بڑھ کر ہے ان تمام اداروں کو آئین و قانون کی عملداری اور بالادستی کو تسلیم کرتے ہوئے بائیس کروڑ عوام والے ملک کو عدل و انصاف کی آماجگاہ بنانے کی ضرورت ہے۔
آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ موجودہ آرمی چیف نے گلگت بلتستان میں مختلف عہدوں پر ذمہ نبھائی ہیں اور یہاں کی محرومیوں اور یہاں کے جوانوں کی ملکی دفاع کے لیے مختلف محاذوں پر قابل فخر قربانیوں سے واقف ہیں اور امید ہے کہ ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوامی امنگوں کے مطابق آئینی حقوق کے لیے میں مختلف فورمز پر مثبت کردار ادا کریں گے۔