وحدت نیوز(اسلام آباد) وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم اور گلگت بلتستان کے نامور محقق، مصنف، ادیب و قلمکا رمحمد حسن حسرت نے وفد کے ہمراہ ماونٹین اینڈ گلیشئر پروٹیکشن آرگنائزیشن کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر عائشہ خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان سے متعلق مختلف امور پر گفتگو ہوئی۔
بالخصوص سندس، کتپناہ، رنگاہ، رزسنا، سترانگلونگما کواردو اور حوطو کے علاقہ جات میں دریائی کٹاو کو روکنے کے لیے بند کی تعمیر کا کام جلد از جلد شروع کرنے پر زور دیا اور ایم جی پی او کی چیف ایگزیکٹیو عائشہ خان نے پی پی ایف اور این ڈی آر ایم ایف سے مل کر اس اہم پروجیکٹ پر جلد از جلد کام شروع کرانے کی یقین دہانی کرائی۔
نیز گلگت بلتستان میں زراعت کی ترقی کے لیے آب پاشی نظام میں بہتری لانے ، بنجر زمینوں کو زیرکاشت لانے اور پھلدار درختوں کو پھیلانے کے حوالے سے بھی نتیجہ خیز گفتگو ہوئی اور یقین دلایا کہ جلد از جلد ایم جی پی او گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں مذکورہ مقاصد کے حصول کے لیے پروجیکٹس لانچ کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں پہاڑ اور گلیشیرز کے تحفظ نیز ماحولیات کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جنگلی کٹاو کے تحفظ کے لیے وضع شدہ قوانین پر عملدرآمد کو یقنینی بنایا جائے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ صوبائی حکومت زرعی میدان میں نئی اصلاحات لاکر نہ صرف عام عوام کی معاشی بہتری کے لیے اقدام اٹھائے گی بلکہ ماحولیات، گلیشیرز، جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔
اس موقع پرصوبائی وزیرزراعت نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ماحولیات کا تحفظ ایک بڑا چیلنج ہے۔ اس سلسلے میں ایم جی پی او کی خدمات قابل قدر ہے۔ موجودہ حکومت بیلین ٹری سونامی سمیت دیگر بڑے پروجیکٹس کے ذریعے ماحولیات کے تحفظ میں بھرپورکردار ادا کرے گی۔ نیز ان اہداف کے حصول کے لیے ایم جی پی او سمیت دیگر نجی اداروں سے مل کر طویل المیعاد اور قلیل المیعاد منصوبوں پر کام کرنے کی کوشش کرے گی۔