وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین روائتی سیاسی نعروں کی بجائے دیرینہ عوامی مسائل کے حل کیلئے ایک قابل عمل وژن اور اسی حوالے سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس کا ثبوت ہماری آٹھ سالہ قومی و ملی مسائل و چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے عملی جدوجہد اور تاریخی کردار سے عیاں ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے برمس بالا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جتنی بھی حکومتیں آئیں اور جن جن سیاسی جماعتوں نے حکومتیں بنائیں وہ یہاں کے عوام کے دیرینہ آئینی ،سیاسی اور معاشی مسائل کو حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوئیں ہیں اور ان جماعتوں نے عوام کو حقوق کے نام پر ان کا استحصال کیا ہے ،یہی وجہ ہے آج پبلک میں ان جماعتوں کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اب ماضی کے آزمائے ہوئے اقتدار کے بھوکی سیاسی جماعتوں سے خطے کے پیچیدہ مسائل کے حل کی توقع رکھنا عبث ہی نہیں بلکہ خود فریبی کے مترادف ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ملک عزیز میں بسنے والے تمام مظلوم طبقوں کے اجتماعی مسائل اور بالخصوص گلگت بلتستان کے عوام کی محرومیوں نہ صرف مکمل آگاہ ہے بلکہ ان مسائل کے حل کیلئے میدان عمل میں موجود رہی ہے ۔گلگت بلتستان کے عوام کو مفاد پرست حکمرانوں کی زیادتیوں سے نجات دلانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین کا رول تمام جماعتوں سے نمایاں اور واضح ہے ،آج جو جماعتیں لوگوں کو ان کے مسائل حل کرنے کے پرفریب خواب دکھاکر ایک بار پھر اقتدار میں آنا چاہتی ہیں ان سے ہم یہ سوال پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ انہوں نے اپنے طویل اقتدار میں ان مسائل کے حل کی جانب کیوں توجہ نہیں دی بلکہ ان کی توجہ اقتدار کے مزے لوٹنے ،کرپشن میں حصہ ڈالنے کے سوا کچھ بھی نہیں رہا۔ ان سیاسی مداریوں نے لوگوں کو سبز باغ دکھاکر خطے کی محرومیوں کو ختم کرنے اور عوام کو سیاسی،معاشی طور پر مستحکم کرنے کی بجائے ذاتی تجوریاں بھریں ہیں۔ آج گلگت بلتستان میں جہاں ہر طرف دریا بہتے ہیں لیکن شہر اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے۔تعلیم، صحت اور دیگر تمام شعبے زبوں حالی کا شکار ہیں ،امن وامان جیسے مسائل بھی جوں کے توں ہیں،جیلیں ٹوٹیں مگر حکومت کے کان میں جوں نہ رینگی لہٰذا مستقبل میں ایسی کمزور اور ذاتی مفادات کی تجارت کرنے والی سیاسی جماعتوں سے مسائل کے حل کی امید رکھنا فضول ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کاہدف اقتدار نہیں بلکہ اقتدار کے حقیقی وارث غریب عوام کو شریک اقتدار کرنا ہے تاکہ علاقے کی ترقی و خوشحالی اور پائیدار امن کی ضامن ہے۔