وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کراچی ائیر پورٹ پر دہشت گردوں کا گوریلا حملہ نواز لیگ کی دہشت گردوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے، دوستانہ سلوک کا نتیجہ اور دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا تخفہ ہے۔ کراچی میں سکیورٹی پر مامور جوانوں نے دہشت گردوں کے ساتھ مردانہ وار مقابلہ کرکے درجنوں جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا اور پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نواز حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ کب دہشت گردوں، اسلام اور پاکستان دشمنوں کے ساتھ دوستانہ سلوک ترک کرکے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی اور انہیں تختہ دار پر لٹکائے گی۔ نواز حکومت کو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے لیے مزید کتنے شہریوں اور سکیورٹی اداروں کے جوانوں کی لاشوں کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آج کراچی کے ساحل سے گوادر کے کنارے تک بے گناہوں کے خون کا دریا بہایا جا رہا ہے۔ ملک میں قاتل اور دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔ کراچی ائیر پورٹ حادثے میں شہید ہونے والے سکیورٹی کے جوانان، تفتان میں شہید ہونے والے تین درجن کے قریب شہداء اور کراچی میں بے جرم و خطا شہید ہونے والے اسکردو سے تعلق رکھنے والے عالم دین کے فرزندان کی موت ظالم حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے، جنہوں نے دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ آغا علی رضوی کا کہنا تھا کہ حکمران شہداء کو خراج تحسین پیش کرکے، میڈیا پر بیانات داغ کر اور زخمیوں کو علاج معالجے کی سہولت دے کر اپنے چہرے پر پڑے بے گناہوں کے خون کے دھبے نہیں دھو سکتے۔ اگر حکومت مخلص ہے تو ان عظیم شہداء کے قاتلوں اور ان سے مربوط افراد کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ نون نے اپنے ایک ہی سال میں اپنی حقیقت واضح کر دی اور اپنی گڈگورننس کی قلعی کھول کے رکھ دی، اگر اس حکومت میں شہری محفوظ نہ رہے اور دہشت گردی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو شہریوں کے لیے کچھ اور ہی سوچنا ہوگا۔