وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصرشیرازی نے گلگت بلتستان میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شکست کا ذمہ دار ایم ڈبلیو ایم کو ٹہرائے جانے کے الزام کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس ذلت آمیز شکست کا سبب پیپلز پارٹی کے گلگت بلتستان میں نا اہل رہنما ہیں۔۔جوشوق حکمرانی تو رکھتے ہیںلیکن وصف حکمرانی سے ناآشنا ہیں۔ پیپلز پارٹی کے بلند و بانگ دعوی اور احساس ندامت شکست تسلیم کرنے میں ان کے راہ کی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ جو سراسر غیر سیاسی طرز عمل ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی نے شہلا رضا جیسی نااہل کارکن کو انتخابی مہم پر بھیجنے کا خمیازہ بھگت لیا۔جنہوں نے اپنے نامناسب رویے سے سینکڑوں شخصیات کو بد دل کر دیا۔ اور آج پاکستانپیپلز پارٹی کے بیشتر امیدوار اپنی ضمانتیں بھی ضبط کروا کر بیٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہلار رضا نے مذہبی اور باکردار شخصیات پر الزام تراشی کر کے ان کی توہین کی ہے۔ اگر اپنے ماضی پر ایک نظر ڈالتیں تو پھر کسی کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کی جرات نہ کرتیں۔مہدی شاہ نے عوام کو اپنے پورے دور حکومتکے دوران سوائے محرومیوں کے اور کچھ نہیں دیا۔گندم سبسڈی کا خاتمہ ، گلگت چلاس اور بابو سر کے اندوہناک سانحات پیپلز پارٹی کے ہی دور حکومت کا تحفہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا گلگت بلتستان کے عوام سے شیعت کے نام پر ووٹ مانگنے آئی تھی۔ گلگت بلتستان کے لوگ کراچی میں شیعت کے لیے شہلا رضا کی’’قربانیوں‘‘ سے آگاہ تھے۔جو اس روز بھی بھنگڑے ڈالنے میں مصروف تھیں جس روز اہل تشیع کے گھر وں سے پانچ پانچ جنازے اٹھائے جا رہے تھے۔ گلگت بلتستان کے لوگ باکردار اور باشعور ہیں۔ انہوں نے بدکردار شخصیات کو مسترد کر دیا۔شہلارضا کی پریس کانفرنس میں استعمال کی جانے والی زبان انتہائی سطحی، نا پختہ اورشکست کی خجالت کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔اس طرح کے بیانات پاکستان پیپلز پارٹی کی رہی سہی ساکھ کو تباہ کرنے کےساتھ ساتھ مکتب تشیع کے اندر پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف نفرت میں اضافے کا باعث بنیں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو اس غیر مہذب رویے کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے جو پارٹی مفادات کے برعکس اور نقصان دہ ہے۔