وحدت نیوز(گلگت) سیکورٹی کے ادارے خواب خرگوش میں اور دہشت گرد سرگرم عمل ہیں۔حراموش وین بم دھماکے میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری عمل میں آتی تو یہ واقعہ ہرگز رونما نہ ہوتا۔سلپی میں نصب کردہ ریموٹ کنڑول بم اور حراموش مسافر وین بم دھماکہ کی کڑیاں آپس میں ملتی ہیں۔حکومت گلگت بلتستان دہشت گردوں اور ان کے پشت پناہوں کے خلاف کاروائی سے خوفزدہ نظر آرہی ہے،اگر ،مگر، چونکہ ،چنانچہ کے ذریعے دہشت گردوں کی حمایت میں کمربستہ عناصر سے چشم پوشی کی جارہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل شیخ نیئرعباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حراموش مسافر وین دھماکہ جس میں تین بیگناہ افراد شہید ہوئے متعصب انتظامیہ نے بارود کا دھماکہ قرر دیکر تحقیقات کو سرد خانے کی نذر کردیا اور دہشت گردوں سے دانستہ طور پر چشم پوشی کی گئی ۔غذرکے مقام سلپی میں نصب کردہ بم انہی دہشت گردوں کی کارستانی جنہوں نے حراموش مسافر وین کو دھماکے سے اڑایا تھا۔ہم بارہا حکومت سے مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ گلگت بلتستان میں دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے لیکن ہمارے مطالبے کو کوئی اہمیت نہیں دی جارہی ہے حالانکہ وزارت داخلہ کی جانب سے بھی دہشت گردی کے ممکنہ خطرات سے حکومت گلگت بلتستان کو مسلسل آگاہ کیا جارہا ہے۔باوجودیکہ حکومت گلگت بلتستان دہشت گردوں کے ناک میں نکیل ڈالتی،دہشت گردوں سے ہمدردی جتارہی ہے۔حکومت گلگت بلتستان کا یہ رویہ علاقے کے عوام کے ساتھ دشمنی اور دہشت گردوں کے ساتھ ہمدردی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف موثر کاروائی نہ کی گئی تو مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان میں احتجاج پر مجبور ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی کارکردگی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور اگر حکومت نے اپنی سابقہ روش کو ترک نہ کی تو اس کے نتائج حکومت کے حق میں بہتر نہیں ہونگے۔