وحدت نیوز(گلگت) غیر مقامی نگران وزیراعلیٰ کی تجویز دیکر مسلم لیگ نواز نے گلگت بلتستان سے اپنی وفاداری کو مشکوک بنادیا ہے۔یہ تجویز دیکر مسلم لیگ نواز نے ایک طرح سے گلگت بلتستان کے قابل ،ذہین ،دیانت دار اور محب وطن نمائندوں اور ورکروں پر عدم اعتماد کیا ہے۔اگر گلگت بلتستان کی سرزمین اہل اور دیانت افراد سے خالی ہے تو پھر صرف ایک نگران وزیر اعلیٰ ہی کیوں پوری اسمبلی کے ممبران کو وفاق سے درآمد کیا جائے ۔انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے دھرنوں اور گو نواز گو کی تحریک سے مسلم لیگ نواز ہوش وحواس کھو بیٹھی ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے مسلم لیگ نواز کی نگران وزیر اعلیٰ کے چناؤ کے سلسلے میں تجویز پر اپنے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز آمریت کی پیداوار جماعت ہے اور روز اول سے یہ جماعت بیساکھیوں کا سہارا لیتی آئی ہے ۔ انہیں جمہوریت اور جمہوری اقدار سے کوئی غرض نہیں اور دھاندلی اور چور دروازوں سے اقتدار تک پہنچنے کے راستے تلاش کررہے ہیں۔غیر مقامی نگران وزیر اعلیٰ کی کیا گارنٹی ہے کہ وہ غیر جانبدار رہوگا اور کسی سیاسی جماعت کے ساتھ اس کی وابستگی نہیں ہوگی؟۔مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کو چاہئے کہ وہ ذہنی امراض کے کسی ماہر ڈاکٹر سے اپنا میڈیکل چیک اپ کروائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس جماعت کا بس چلے تو گلگت بلتستان کے تمام ملازمین کو فارغ کرکے چپڑاسی اورپٹواری کو بھی وفاق سے درآمد کرینگے۔گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ یہ جماعت مخلص نہیں ،علاقے کے عوام کے حقوق کو پائمال کرکے غیر مقامیوں کے حقوق کی جنگ لڑتے آئی ہے۔