وحدت نیوز (اسکردو) مسئلہ یمن پراسکردو میں بھرپور احتجاج، حکومتی پالیسی پر کڑی تنقید مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کی جانب سے یمن میں سعودی بادشاہوں کی بدترین جارحیت کے خلاف اور یمن کے مظلوم عوام کی حمایت میں یادگار شہداء اسکردو پر احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوا۔ احتجاجی جلسے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عبداللہ حیدری، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما محمد سعید، امتیاز حسین، فدا حسین، شیخ علی محمد کریمی، شیخ غلام احمد نوری، غلام حیدر، مظاہر حسین موسوی اور مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ نواز حکومت کی یمن کے حوالے سے پالیسی انتہائی افسوسناک اور پاکستان کی غیور فوج کو متنازعہ بنانے کی سازش ہے جسے کسی صورت کا میاب نہیں ہونے دیں گے۔ مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں یمن کے مظلومیں کی حمایت میں گلگت بلتستان میں نکالی جانے والی ریلی کے مقررین پر جھوٹے الزامات اور ایف آئی آر کا اندراج مسلم لیگ نواز کی ایماء پر کی گئی ہے۔ ملک بھر میں ایک طرف مجلس وحدت مسلمین دہشتگروں کے نشانے پر ہے تو دوسری طرف گلگت میں انتظامیہ کے نشانے پر ہے۔ مقررین نے کہا کہ گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں پر ایف آئی آر نواز حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ ہم اس اجتماع کی توسط سے نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اگر ان کو فوری طور رہا نہیں کیا گیا تو بلتستان بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور مسلم لیگ نواز کو بے نقاب کر کے رکھ دیں گے۔
ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں مظالم ہونگے ہمیں صف اول میں پائیں گے ہم ہر مظلوم کے حامی ہیں اور ہر ظالم کے مخالف ہیں، یمن کے مظلوموں کی حمایت میں بولنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے والے دراصل نہ صرف جمہوریت سے واقف نہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی سرزمین سے مظلومون کی حمایت میں کوئی آواز بلند نہ ہو۔ یمن کا مسئلہ فرقہ وارانہ نہیں بلکہ ظالم و مظلوم کا مسئلہ ہے، یمن انصاراللہ تحریک اور حوثی قبائل میں نہ صرف زیدی فرقہ سے تعلق رکھنے والے ہیں بلکہ اہلسنت اور اسماعیلی برادری بھی موجود ہے اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے والے عالم اسلام کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم القاعدہ، طالبان، داعش اور دیگر تمام دہشتگرد تنظیموں اور انکے پشت پناہوں کی مخالفت عبادت سمجھ کر کرتے رہیں گے۔ افسوس کا مقام ہے کہ یمن پر ایک طرف داعش اور القاعدہ کا حملہ جاری ہے اور دوسری طرف سعودی عرب کا اور ساتھ ہی ان حملوں کے ماسٹر مائنڈ امریکہ اور اسرائیل ہے جس کا ثبوت میڈیا میں موجود ہے۔ اب ان حملوں کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف کئے گئے مقدمات ختم نہیں کیے گئے تو حالات کی ذمہ داری گلگت بلتستان انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ یمن کے مسئلہ میں پاکستان آرمی کو ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایک طرف انتظامیہ دہشتگردں کی قلع قمع کے لیے ایکشن پلان کی بات کرتا ہے اور دوسری طرف عالمی دہشتگرد تنظیم القاعدہ کی مخالفت کرنے اور یمینوں کی حمایت کرنے والوں کا گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اور حالات کو خراب کرنے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز گلگت بلتستان انتظامیہ پر دباو ڈال رہا ہے تاکہ انتخابات میں مطلوبہ نتائج حاصل کر سکے عوام آمادہ رہیں گلگت بلتستان کے حالات خراب کرنے کی بڑی سازشیں ہو رہی ہیں۔ گلگت بلتستان کی انتظامیہ اگر مسلم لیگ نواز کی بی ٹیم کا کردار ادا کرنے سے باز نہیں آتی ہے تو راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔ ہم بار بار واضح کر رہے ہیں کہ مسلم لیگ نواز نے انتظامیہ کیساتھ ملکر ایسا ماحول بنا رہا ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیے سانس لینا بھی دشوار کر دیا ہے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ گلگت بلتستان میں بادشاہت قائم ہے اور ظل سبحانی کے احکامات پر انتظامی عوامل ترتیب دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں مزید کہا کہ موجودہ نگران حکومت، الیکشن کمشنر اور گورنر کی موجودگی میں شفاف الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں۔