وحدت نیوز(گلگت)پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت نے گلگت بلتستان میں انتقامی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان جی بی کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ غلامہ عباس کی گرفتاری اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ تفصیلات کے مطابق غلام عباس کو آج گلگت پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور انکے خلاف چار ماہ پہلے گلگت میں یمن کے مظلومین کی حمایت میں ریلی نکالنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ صوبائی حکومت نے کالعدم جماعتوں کی ایماء پر یمن پر سعودی عرب کی جانب سے جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے پر ایم ڈبلیو ایم گلگت کے سات رہنماوں کے خلاف انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کئے تھے اور اس سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم گلگت کے رہنماء عارف حسین قنبری کو کم و بیش دو ماہ تک پابند سلاسل رکھنے کے بعد گذشتہ مہینے میں رہا کر دیا گیا تھا۔
سعودی نواز حکومت کی گلگت بلتستان میں بھی حکومت بننے کے بعد ان مقدمات کی دوبارہ پیروی شروع کر دی گئی ہے اور دوبارہ سے گرفتاریوں کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے۔ غلام عباس کے علاوہ گلگت بلتستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل شیخ نیئر عباس مصطفوی پر بھی انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج ہیں۔ ان پر ہاتھ ڈالنے کی صورت میں پورے گلگت بلتستان میں شدید ردعمل آسکتا ہے بالخصوص نواز لیگ کی حکومت کے ابتداء میں ہی فرقہ وارانہ کشیدگیوں کا آغاز ہوسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت ان تمام رہنماوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے، جن پر یمن کی حمایت میں ریلی نکالنے پر انسداد دہشتگردی کے مقدمات درج ہیں۔