وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے دفتر سے جاری ایک بیان میں ڈویژنل سیکریٹری امور سیاسیات محمدعلی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے وقار پر اور عزت پر کشمیری قیادت کے حملے اور ہرزہ سرائی پر پاکستان مسلم لیگ نون کے صوبائی حکمرانوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان اخبارات میں بیانات داغتے نہیں تھکتے اور زمین آسمان کے قلابے ملاتے نظر آتے ہیں، لیکن کشمیری قیادت کی جانب سے گلگت بلتستان کی خود مختاری پر یکے بعد دیگرے حملوں پر وزیراعلٰی موصوف مکمل خاموش نظر آتے ہیں۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان قوم کو واضح کر دیں کہ وہ بھی کشمیریوں کی پیروی کرتے ہوئے ہندوستان کے موقف کی تائید کریں گے یا گلگت بلتستان کے بائیس لاکھ عوام کی ترجمانی کریں گے۔ اتنا طویل عرصہ انکا خاموش رہنا بہت سارے سوالات کو جنم دینے کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہےکہ وزیراعلٰی گلگت بلتستان کے سابقہ جو نظریات تھے اور گلگت بلتستان کے حوالے سے جو رائے رکھتے تھے، امید ہے خطے کے لئے نہ سہی اپنی حکومت کی ہی خاطر اس میں تبدیلی لانے کی کوشش کی ہوگی اور گلگت بلتستان کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہونگے اور ساتھ ہی ساتھ کشمیری قیادت کی جانب سے گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ نہ بنانے اور کشمیر کا حصہ سمجھنے کی بے منطق باتوں کو رد کریں گے اور واضح کر دیں گے کہ وہ گلگت بلتستان کے ترجمان ہیں۔ اگر وزیراعلٰی گلگت بلتستان میں ایسا موقف بیان کیا جو نہ تین میں ہو نہ تیرہ میں تو ایسی صورت میں عوام خاموش نہیں رہیں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام ان سے واضح اور دو ٹوک موقف چاہتے ہیں اور ایک عرصے سے منتظر ہیں۔