وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کا دورہ گلگت سیاسی رشوت کا حصہ ہے ۔ نواز شریف لاکھ دورہ کریں گلگت بلتستان کی عوام باشعور ہو چکی ہے اور جانتی ہے کہ کونسی جماعت عوامی امنگوں کی ترجمانی کرنے والی جماعت ہے اور کونسی جماعت جمہوریت کے نام پر مورثی سیاست کرنے والی ہے۔ گلگت بلتستان میں نواز شریف کے دورہ کو اس وقت ہم تسلیم کرتے جب وہ کچھ کام کرکے آتے۔ انہوں نے محض اعلانات کے سوا کچھ بھی نہیں کیا ہے۔ میں نواز حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں نواز حکومت کو برسر اقتدار آئے تین سال کو عرصہ ہونے کو ہے لیکن ان تین سالوں میں گلگت بلتستان کو کیا دیا انہوں نے حکومت میں آنے کے بعد گلگت بلتستان کو پاکستان کا حصہ قرار نہ دینے کے بیانات دینے اور اس خطے کی عوام میں مایوسی پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ جو حکومت گلگت بلتستان کو پاکستان کا حصہ سمجھنے کے لیے تیار نہیں وہ کس منہ سے آج گلگت بلتستان کی تعریف میں مصروف ہے۔ نواز حکومت کو گلگت بلتستان کی عوام سے کوئی دلچسپی نہیں بلکہ وہ یہاں کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جسکی واضح دلیل اکنامک کوریڈرو کو اپنے داماد کے گھر حویلیاں میں منتقل کرنا ہے۔ گلگت بلتستان میں خوشحالی کا دور دورہ کرنے کی باتیں کرنے، جوئے شیر لانے، آسمان سے تارے توڑ نے کی باتیں کرنے والے انتخابات سے قبل کہاں تھے اور ان تین سالوں میں گلگت بلتستا ن کی یاد کیوں نہیں آئی آج صرف الیکشن میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے یہ سب کچھ ہو رہا ہے انتخابات کے بعد انہوں نے دوبارہ گلگت بلتستان کو پاکستان کے نقشہ سے نکال پھنکنا ہے اور اپنی پرانی روش پر عمل کرنا ہے لہذا عوام ایسے کھوکھلے نعروں سے متاثر ہوئے بغیر آگے بڑھیں اور گلگت بلتستان کی عوام یاد رکھے کہ ہمارے حقوق کی جنگ ہم نے ہی لڑنی ہے اگر یہ وفاقی جماعتیں مخلص ہوتی اب تک گلگت بلتستان کو سینٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی مل جاتی اور عوام کو انکے حقوق میسر آتے۔