وحدت نیوز (سکردو) ملک بھر کی طرح مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان کے زیراہتمام ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف دھرنا ساتویں روز میں داخل ہو گئے۔ یادگار شہداء اسکردو پر جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی، شیخ حسن جوہری، فداحسین اور دیگر مقررین نے کہا کہ ملک بھر جاری دھرنے کے حوالے سے حکومتی بے حسی انتہائی شرمناک عمل ہے۔ موجودہ حکومت دھرنے کے مطالبات کو تسلیم کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ کلعدم جماعتوں کے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ موجودہ حکومت اگر اپنے محب وطن شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں سنجیدہ ہوتی تو ضرور ان مطالبات کو تسلیم کرتے جو انکو پیش کیے گئے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں صوبائی حکومت جانبدارنہ پالیسی کے تحت عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہے اور سیاسی مخالفین سے بدترین انتقام لے رہی ہے۔ قومی ایکشن پلان کی آڑ میں اور فورتھ شیڈول کے نام پر گلگت بلتستان محب وطن شہریوں کو دہشتگرد بنا کے پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ شہید ضیاءالدین کے قاتلوں اور سانحہ چلاس، کوہستان، بابوسر اور دیگر سانحات میں ملوث دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے۔
اس موقع پر آغا علی رضوی نے کہا کہ پاکستان میں پاک فوج ہی وہ ادارہ ہے جس سے ہماری توقعات وابستہ ہیں۔ پاک فوج کو چاہیے کہ ملک میں موجود اس مظلوم طبقے کو محرومی اور مایوسی سے نکالنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ ملک میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر نوٹس لیتے ہوئے ملک گیر آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے دورہ گلگت بلتستان سے واضح ہوگیا کہ اس خطے سے کس حد تک مخلص ہے۔ انہوں نے اپنے دورے کے موقع نہ گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کا ذکر کیا، نہ آئینی حقوق کے حوالے سے کوئی بات کی اور نہ اکنامک کوریڈور کے سلسلے میں کوئی اکنامک زون کا اعلان کیا۔ وزیراعظم پاکستان کا دورہ گلگت بلتستان انتہائی مایوس کن تھا اور اس دورہ نے صوبائی حکومت کی کارکردگی کے دعووں کی قلعی کھول کے رکھ دی۔