وحدت نیوز (گلگت)مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن کی جنگ کو پاکستان میں ہم نے نہیں مسلم لیگ نواز نے امپورٹ کیا ہے، ڈیڑھ ارب ڈالر کے عوض پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کو داؤ پر لگا کر سعودی شہزادوں کی آشیر باد حاصل کرنے نیز پاکستان میں سعودی مفادات کا تحفظ کرنے والی جماعت کے خواب چکنا چور ہوگئے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام جماعتوں نے حکومتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے سعودیہ اور یمن کی جنگ میں سعودی جارحیت کا حصہ بننے کے خلاف ووٹ دیکر مجلس وحدت مسلمین کے موقف کی مکمل تائید کی، اگر یہ جرم ہے تو پارلیمنٹ کے تمام ممبران کے خلاف مقدمہ قائم کیا جائے۔ انہوں نے وحدت مسلمین پاکستان کی سالمیت کیلئے ہر قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی اور پاکستان مخالف قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ مجلس وحدت کا منشور ملک سے فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینا ہے اور پاکستان میں تمام مسالک کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرکے تکفیری دہشت گرد گروہوں اور ان کے پشت پناہوں کو بے نقاب کرنا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کی گلگت بلتستان میں بڑھتی ہوئی مقبولیت سے حکمران جماعت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے اور اپنے مخالفین سے سیاسی انتقام لے رہی ہے جس کا نتیجہ سوائے رسوائی کے ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئیگا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کے صوبائی صدر حفیظ الرحمن دوسری جماعتوں پر فرقہ پرستی کا الزام لگا رہے ہیں حالانکہ ان کے دور اقتدار کو دو سال کا عرصہ ہونے کو ہے اور اس دوران جتنی اہم تقرریاں ہوئیں ہیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلم لیگ نواز سے بڑی فرقہ پرست جماعت اور کوئی نہیں ہے۔ سید جعفر شاہ کو چیئرمین سپریم اپیلیٹ کورٹ کے سمری سے نکالنے کی خاطر گورنر گلگت بلتستان پیر کرم علی شاہ کو ہٹا کر غیر مقامی گورنر لایا گیا اور اب جو سمری تیار کی جا رہی ہے وہ بھی مسلم لیگ نواز کی اسی ذہنیت کی عکاس ہے جبکہ وحدت مسلمین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ بلاتفریق تمام گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے عوامی مسائل اور ملازمتوں سے برطرف کئے گئے متاثرین کیلئے آواز اٹھایا ہے اور آئندہ بھی مسلکی، قومی، لسانی تعصبات سے بالاتر ہو کر عوامی جدوجہد کو جاری و ساری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی اس دو سالہ دور حکومت کے تمام متنازعہ اقدامات کے خلاف بہت جلد وائٹ پیپر شائع کیا جائیگا۔