وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ محکمہ پلاننگ میں متعین ایک شخص کی مداخلت سے چھ سال پہلے منظور ہونے والے کارڈیک سنٹر کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گلگت میں نہیں بنایا گیا۔ اسٹیبلشمنٹ نے جان بوجھ کر اس اہم منصوبے کو تاخیر کا شکار کر دیا ہے اور علاقے میں کارڈیک سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے اس عرصے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوگئی۔ حال ہی میں ایک نام نہاد سائیٹ سیلیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس نے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے علاقے کے عوامی نمائندوں کو بھی بائی پاس کر کے کارڈیک سنٹر کیلئے ایک ایسی جگہ کا انتخاب کیا ہے جو علاقے کے غریب عوام کی پہنچ سے کوسوں دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسی ہی سوچ کے حامل بیورکریٹس نے شعبہ ذہنی امراض جوٹیال میں بنایا جس کو مکمل ہوئے دس سال کا عرصہ بیت چکا ہے۔ لاکھوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا یہ سنٹر آج ویران پڑا ہے اور یہی حالت کارڈیک سنٹر کی بھی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اسٹیبلشمنٹ میں موجود ایسے بدنیت افراد کی سائیٹ سیلیکشن کو فوری کالعدم قرار دیکر کارڈیک سنٹر کی تعمیر ڈسٹرکٹ ہید کوارٹر ہسپتال ہی میں یقینی بنائے بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائیگا۔ صوبائی ترجمان ایم ڈبلیو ایم نے چیف سیکرٹری سے اپیل کی ہے کہ ڈاکٹروں کے کیڈر کو تبدیل کرنے والے معاملے پر بھی خصوصی توجہ دیں۔ اس اہم مسئلے پر عدم توجہی کی وجہ سے ہسپتال میں کئی ڈیپارٹمنٹ بند پڑے ہیں جس سے غریب مریضوں کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور محکمہ صحت کے وسائل سے مزے اڑانے والے بدمست ذمہ داروں کو کوئی احساس نہیں۔