وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے خلاف چارج شیٹ جاری کردی ہے۔ گلگت پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سیکریٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے نون لیگ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور چارج شیٹ پیش کی اور کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے اور زرداری کو مال روڈ پر گھسیٹنے کے جھوٹے دعوے کرنے والے آرٹیکل 62- 63 کی روشنی میں صادق اور امین نہیں رہے اور یوں شریف برادران عملاً نا اہل ہو چکے ہیں اور اسی طرح کے جھوٹے نعرے گلگت بلتستان میں لگاکر خطے کے عوام کو دھوکہ دیکر اقتدار تک پہنچنے کی سازشیں کی جارہی ہے، مختلف حلقوں میں دھاندلی کے ثابت ہو جانے، بالخصوص وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی اسمبلی سے چھٹی، ایاز صادق کے حلقے میں 40 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے کے بعد نواز لیگ کی موجودہ حکومت اپنا آئینی جواز کھو چکی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی منظم دھاندلی کے تمام منصوبے نواز لیگی گورنر و صوبائی کابینہ کے زیر نگرانی بنائے جاچکے ہیں جنہیں عوامی حمایت سے ناکام بنائینگے۔
ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ نواز لیگ کے انداز حکمرانی میں اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم نہیں اور موجودہ حکمرانوں کا آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا نہ کروانا دراصل جمہوریت کے لبادے میں خاندان شریفیہ کی شہنشاہیت کو قائم کرنا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی نوازلیگ وائسرائے سسٹم نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، مجلس وحدت عوامی حمیت و غیرت کے ساتھ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی نچلی سطح پر منتقلی کرکے عوام کو بااختیار بنایا جائیگا اور گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات فوراً کروائے جائینگے۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے گریزاں ہے اور اس کے انتخابی منشور میں بھی گلگت بلتستان کے عوام کا یہ بنیادی حق شامل نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے تمام جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کو اپنے منشور کا حصہ بنائیں۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی، دفاعی پالیسی ملکی سلامتی کے اداروں کیلئے سیکورٹی رسک بن چکی ہے اور اس کی بڑی دلیل ازلی دشمن انڈیا کے ساتھ شریف خاندان کے تجارتی تعلقات اور واضح جھکاؤ ہے۔
ایم ڈبیلو ایم کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلاکر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا فریق نہیں بنا جائیگا۔ یاد رہے کہ آل سعود خاندان سے ایک معاہدے کے تحت شریف فیملی کو پاکستا ن میں مجرم ثابت ہونے کے بعد بیرون ملک سعودی عرب لیکر گئے اور وہاں آٹھ سال ان کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا گیا اور اب بھی شریف خاندان ملکی سلامتی کے بجائے آل سعود کے مفادات کی نگہبانی کرتے نظر آرہے ہیں۔
ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ دہشت گردوں، پاک فوج اور شہریوں اور ملک کے قومی اثاثوں پر حملہ کرنیوالے تکفیری گروہوں کیخلاف ریاستی طاقت کے استعمال کو روک کر مذاکرات کے نام پر ان دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی کوشش کی گئی اور انہیں حکومتی سربراہی میں فول پروف سیکورٹی کے ساتھ طالبان سے مذاکرات کیلئے وزیرستان بھجوا دیا گیا جس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ نام نہاد مذاکرات کے نام پر دہشت گردوں کو منظم ہونے کا موقع فراہم کیا گیا جس سے فائدہ اٹھاکر دہشت گردوں نے ہزاروں قیمتی جانوں کو خاک و خون میں نہلا دیا۔ یاد رہے کہ 18 ماہ کی ایم ڈبلیو ایم کی عوامی جدوجہد سے بالآخر ضرب عضب شروع ہوا اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے BBC کے پروگرام میں اعتراف کیا کہ ان ہزاروں لوگوں کی شہادت کا ذمہ دار یہی نام نہاد مذاکراتی عمل تھا۔ نواز لیگ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو غصب کرنے کا اعلان کرچکی ہے جس کی واضح دلیل اقتصادی کوریڈور کے منصوبے میں گلگت بلتستان میں کسی بھی جگہ اقتصادی زون کو قائم نہ کرنے کا اعلان ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ شریف برادران اور اس کی وفاقی کابینہ و صوبائی وزراء سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 12 افراد کے قتل اور کئی مرد و خواتین کو زخمی کرنے کے ذمہ دار ہیں اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور تاحال ریاستی جبر کے نتیجے میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ ہی ان لوگوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا ہے۔ سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے نواز لیگ نے مخالف جماعتوں بالخصوص مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف جھوٹی FIR درج کروائیں جس کی ایک مثال گلگت میں آزادی اظہار رائے کرنے والے اور پاک فوج کی حمایت اور جارح سعودی عرب کی یمن پر حملے کے خلاف نکالی جانیوالی ریلی کو بنیاد بناکر شرکاء ریلی کے خلاف انسداد دہشت گردی کے دفعات شامل کرکے ایف آئی آر درج کرانا ہے۔ نواز لیگ کے وزراء اور شریف خاندان کی کالعدم تکفیری گروہوں کیساتھ تعلقات کی ویڈیوز جاری ہو چکی ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ تکفیری گروہ تمام اسلامی مکاتب فکر کے حامل افراد کا قتل عام کرتے پھر رہے ہیں، پنجاب سمیت ملک کے دیگر شہروں میں ان کو مکمل حکومتی حمایت حاصل ہے تاحال کسی بھی کالعدم گروہ کے سربراہ کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا اور لال مسجد کے خطیب اور ان کے طلباء طالبات کی جانب سے ریاست کے خلاف اعلانیہ بغاوت کے باوجود انہیں حکومتی سرپرستی حاصل ہے جبکہ ملک بھرمیں طالبان مخالف قوتوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں کا کہنا تھاکہ یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ الیکشن 2013 میں جس طرح دھاندلی کی گئی بالکل اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی دھاندلی کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کیلئے انہوں نے ایک ملازم کو نگران وزیر اعلیٰ بناکر ان کے ساتھ 12 وزراء پر مشتمل فوج ظفر موج کو ترتیب دیکر انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ یہ سب کچھ کرنے کے باوجود انہیں تسلی نہ ہوئی تو ایک غیر مقامی لیگی متوالے کو گورنر کے عہدے پر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی توہین کی گئی۔ اس کے علاوہ انتخابی عملے کی تعیناتی میں بھی پارٹی وابستگی کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے اور سیاسی رشوت کا بازار گرم ہے اور وزیر اعظم کے دور ے کے دوران جھوٹے اعلانات کے ذریعے عوام کو فریب دینے کی کوششیں کی گئی ہیں جو کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور براہ راست پری پول رگنگ کے زمرے میں آتی ہے، نواز لیگ کے وزراء گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ ماننے پر تیار نہیں، اسی جماعت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے گلگت بلتستان کو متنازعہ قرا ر دیا جس پر پارٹی قیادت کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔
ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کی علاقائی قیادت اور پیپلز پارٹی کی مقامی حکومت نے گندم سبسڈی تحریک کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی اور عوام کے بنیادی حقوق کو ملیامیٹ کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مسلم لیگ کی مقامی قیادت نے تو گندم سبسڈی تحریک میں شامل گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے گندم کی بحالی اور آئینی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے پر ایک خفیہ خط کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کو انٹی سٹیٹ قرار دیا ہے۔ نواز لیگ نے گلگت بلتستان کیلئے کوئی پانچ سالہ یا طویل المدت منصوبہ نہیں تیار نہیں کیا ہے اور نہ ہی گلگت بلتستان کا خطہ ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گلگت بلتستان میں موجود قدرتی وسائل کی لیز غیر مقامی افراد کو دیکر گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر منظم ڈاکہ مارنے کی کوشش کی جارہی ہے اور مقامی کمپنیوں کوان قدرتی وسائل کے استفادے سے محروم رکھا جارہا ہے۔ گلگت بلتستان میں حالیہ الیکشن میں چن چن کر کرپٹ لوگوں کو ٹکٹ دینے کی ن لیگی پالیسی اس بات کی غماز ہے کہ شریف برادران گلگت بلتستان کو رائے ونڈ کی طرز کی سٹیٹ سمجھتے ہیں اور اس کو اپنی ذاتی مرضی کے مطابق چلاکر دہشت گردی اور لوٹ مار کا بازار گرم کرنا چاہ رہے ہیں۔ نون لیگ وفاق کی طرح گلگت بلتستان کے عوام کیلئے شدید خطرہ اور سیکورٹی رسک ہے۔
اپنی پریس کانفرنس میں ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھ اکہ یہ چارج شیٹ صرف بنیادی ترین نکات پر مبنی ہے، ورنہ ضیاء الحق کی باقیات کی ملک کو کمزور کرنے کی سازشوں کی داستان بہت طویل ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کا سیاسی سفر منفی سیاست کا راستہ روک کر مثبت شروعات شروع کرنے کیلئے ہے، آئندہ چند دنوں میں ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی پالیسی، پانچ سالہ پلان کی تفصیلات اور اس خطے کو پاکستان کا مکمل باختیار صوبہ بناکر ترقی کی شاہراہ پر چلانے کیلئے طویل المدت منصوبے کا پلان پیش کیا جائیگا۔