وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسکردو کچورا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے عام انتخابات میں نواز لیگ نے دھاندلی کے ذریعے حکومت بنائی اور اب گلگت بلتستان میں انتخابات کو یرغمال بنانا چاہتی ہے۔ نواز لیگ کی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کو جواب دے کہ انکو وفاق میں حکومت ملے اڑھائی سال کا عرصہ گزر چکا ہے، اس عرصے میں گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لئے کیا اقدامات اٹھائے گئے۔ انتخابات کے دن جوں جوں قریب آتے جا رہے ہیں وزیراعظم اور دیگر وزراء کے گلگت بلتستان میں دورہ جات اور اعلانات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، وزیراعظم اور گورنر کے گلگت بلتستان میں دورہ جات قبل از انتخاب دھاندلی ہے۔ نواز حکومت کی گلگت بلتستان انتخابات کو یرغمال بنانے کی پالیسی کو عوامی طاقت سے ناکام بنا دیں گے اور یہاں کی عوام غیور اور ہوشیار عوام ہے اور عوام جانتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی 67 سالہ محرومیوں کے ذمہ دار یہی سیاسی پارٹیاں ہیں، جنہوں نے صرف انتخابات کے دنوں میں اس علاقے کا رخ کیا اور اعلانات کے ذریعے، دھوکے کے ذریعے حکومتیں بناتی اور بدلتی رہیں، اب یہاں کی عوام کسی کے دھوکے میں آنے والی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں نواز حکومت مجلس وحدت مسلمین کی غیر معمولی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے اور انتخابات سے قبل ہی شکست سے دوچار ہوگئی ہے، گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں اور امیدواروں پر بلاجوز مقدمات اس بات کی دلیل ہے۔ گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے نمائندوں پر قائم بلاجواز مقدمات فوری طور ختم کئے جائیں، بصورت دیگر سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ نواز حکومت نے گلگت بلتستان میں انتخابات کو یرغمال بنانے کے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، نگران حکومت کی تشکیل، الیکشن کمشنر کی تقرری، وزیراعظم کے دورہ جات اور اعلانات، پولنگ سٹیشنز میں کمی، انتظامی افسران کا تبادلہ اور ریاستی طاقت کا دیگر جماعتوں کے خلاف استعمال کرنا، اسی سازش کا شاخسانہ ہے۔ نواز لیگ سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے ہماری دشمنی نہیں البتہ مخالفتیں ضرور ہیں، پاکستان میں نواز لیگ دراصل آل سعود لیگ ہے۔ نواز لیگ کی خارجہ پالیسی پاکستان کے استحکام کی ضامن نہیں اور نہ ہی یہ جماعت پاکستان کے عوام کے ساتھ مخلص ہے۔ نواز لیگ میں جمہوریت کا کوئی تصور نہیں بلکہ ماموریت اور موروثی سیاست ہے، ریاستی جبر کے ذریعے حکومت بنانا انکی پالیسی کا حصہ ہے۔ گلگت بلتستان میں انکی دلچسپی دراصل پاک چین راہداری کے سبب ہے اور اقتصادی راہداری کے ذریعے اکنامک کوریڈور کو گلگت بلتستان سے حویلیاں اور ڈی آئی خان منتقل کرنا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نواز لیگ حکومت یہاں کے وسائل لوٹنے آئی ہے، اگر انہیں گلگت بلتستان سے دلچسپی ہوتی تو اپنے اعلانات پر عمل کرتے اور نواز شریف کے دورہ گلگت کے موقع پر جرات مندانہ اور شجاعانہ فیصلہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان کو آئینی حق دینے، سینیٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کا فیصلہ کرتے اور قانونی طریقے سے گلگت بلتستان کے محرومیوں کا ازالہ کرتے، لیکن انہوں نے گلگت بلتستان کو سوائے اعلانات کے کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدواروں کے ذریعے ہم نے ثابت کر دیا کہ ہم عوامی خدمت پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں، اقتدار اور حکومت کی لالچ میں انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ ہم نے بہترین، اہل، تعلیم یافتہ اور جوان قیادت کو میدان سیاست میں اتار کر گلگت بلتستان کی سیاست کو نئی جہت دی ہے اور موروثی سیاست کا خاتمہ کیا ہے۔ ہم اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے امیدوار اہلیت کے اعتبار سے ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے اور انشاءاللہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق اور یہاں کی عوام کو محرومی سے نکالنے کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ ہم الیکشن سے پہلے بھی اسی عوام کے درمیان تھے اور الیکشن کے بعد بھی انہی عوام کے درمیان ہونگے اور عوام کی خدمت، مظلوم کی داد رسی ہر صورت میں کرتے رہیں گے۔