وحدت نیوز(مشہد مقدس) آج پاکستان تاریخ کے نازک تریں دور سے گذر رہا ہے،اندرونی اور بیرونی دشمن نے پاکستان کے ساتھ فیصلہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے اور یہ جنگ فیصلہ کن مر حلہ پر ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے نااہل اور نالائق حکمران اور کریپٹ سیاستدان ابھی تک فیصلہ نہیں کر پائے کہ پاکستان کا دفاع کس طرح کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین عقیل حسین خان نے اپنے ایک بیان میں کیادھشت گرد صرف دھشت گرد ہی نہیں علی الاعلان آْئین پاکستان کے مخالف ہیں،مساجد ،امام بارگاہیں،اسکول ،ہسپتال ،پولیس ،آرمی غرض کوئی بھی ان کے شر سے محفوظ نہیں ،ستم ظریفی یہ ہے کہ ملک کے پارلیمینٹ کے اندر بیٹھ کر کچھ نا فہم ملاں دھشت گردوں کی حمایت اور پاکستانی افواج کے خلاف بک رہے ہیں لیکن کو ئی ان غداروں کو لگام دینے والا نہیں ہے۔قرآن و سنت اور آئین پاکستان میں ان کا حکم واضح ہے یہ لوگ مفسد فی الارض بھی ہیں اور غدار بھی ہیں اور کے ساتھ مذاکرات نہیں بلکہ ان کے منحوس اور ناپاک وجود سے اس مملکت خداداد کے مکینوں کو نجات دلانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور یہی پوری ملت کی آرزو ہے۔
وحدت نیوز(ہنگو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسکو ل پر خودکش دھماکے کو ناکام بناتے ہوئے جام شہادت نوش کرنےاور سینکڑوں طالب علم ساتھیوں کی جان بچانے والے قومی ہیرواعتزاز حسن کی قبر پر حاضری دی اور قبر پر پھول چڑھائےاور فاتحہ خوانی کی ، اس موقع ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری روابطہ اقرار ملک اور خیرالعمل فاونڈیشن کے مسؤل نثار فیضی سمیت دیگر احباب بھی ان کے ہمراہ تھے۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہید کی بلند ہمت ، حوصلے اور شجاعت کوخراج تحسین پیش کیا ۔
شہید اعتزاز نے ثابت کردیا کہ اگر ہمت کی جائے تو دہشت گردوں کو شکست دی جاسکتی ہے،علامہ راجہ ناصر عباس
وحدت نیوز(ہنگو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی زیر قیادت اسکو ل پر خودکش دھماکے کو ناکام بناتے ہوئے جام شہادت نوش کرنےاور سینکڑوں طالب علم ساتھیوں کی جان بچانے والے قومی ہیرو اعتزاز حسن کے اہل خانہ سے ان کے گھر جا کر تعزیت کی،وفد میں مرکزی سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین ، خیرالعمل فائونڈیشن کے مرکزی انچارج نثار علی فیضی اور دیگر صوبائی رہنما بھی شامل تھے، اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری کا شہید اعتزاز کے والد سے گفتگو کرتے ہو ئے کہنا تھا کہ شہید اعتزاز نے جرات و بہادری کی ایسی مثال قائم ہے جو پاکستان میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ شہید اعتزاز نے دہشتگردی کو اپنے حوصلے سے شکست دی ہے اور ثابت کیا ہے کہ اگر حوصلے اور جرات کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا جائے تو فتح ہماری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہید کی عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ قوم کے باہمت بیٹے نے ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ خیبر پختونخواہ کا صوبائی کنونشن مدرسہ جامعہ شہید عارف حسین الحسینی میں منعقد ہوا، کنونشن میں مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، شوریٰ عالیٰ کے رکن علامہ جواد ہادی، مرکزی رابطہ سیکرٹری اقرار حسین، مرکزی رہنما نثار فیضی سمیت صوبہ بھر سے علماء کرام اور عہدیداران نے شرکت کی۔ کنونشن میں خیبر پختونخواہ کے تمام اضلاع کے سیکرٹری جنرل اور کابینہ نے بھی شرکت کی۔ انتخابی کمیٹی نے اضلاع کی طرف سے دیئے گئے ناموں میں تین نام صوبائی شوریٰ کے سامنے پیش کئے۔ جن میں علامہ سید سبطین حسین الحسینی، علامہ جہانزیب علی، علامہ سید وحید کاظمی کے نام شامل تھے۔ صوبائی شوریٰ نے کثیر تعداد میں ووٹ دے کر علامہ سید سبطین حسین الحسینی کو آئندہ تین سال کے لئے نیا سیکرٹری جنرل منتحب کرلیا۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے نئے سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسین سے ان کی نئی ذمہ داری کا حلف لیا۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے دفتر میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان ناصر شیرازی اوریونائیٹڈ چرچ پاکستان کے صدر بشپ آف پاکستان نذیر عالم کی مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہوئی ، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصر شیرازی نے کہا کہ موجودہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ ایک سازش کے تحت کئے جا رہے ہیں اس کا مقصد عیدِ میلاد النبی کے جلوسوں کو ٹارگٹ کرنا اور ان میں شرکت کو کم کرنا ہے ، 5جنوری کیااسلام آباد میں قومی امن کنونشن میں ہم نے عوامی تحریک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ، جس کا پہلا مظاہرہ ، اس بار بارہ ربیع الاول کو نظر آئے گا، انشاء اللہ بڑے پیمانے پر شیعہ سنی اس بار مل کر عیدِ میلاد منائیں گے ،پورے پاکستان میں امن کانفرنس کی جائیں گی ، موجودہ حالات میں جو ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے وہ میلاد کے جلوسوں کو محدود کرنے اور شرکاء کو ہراساں کرنے کے لئے کی جا رہی ہے پاکستان میں امن کی صورتحال یہ ہے کہ امیر مقام پر چھٹا اٹیک ہوا ، اے این پی کے ایک لیڈر کو آج قتل کیا گیا اُن کا کہنا تھا کہ کراچی میں چوہدری اسلم کوموت کت نیند سلا دیا گیا ، ایک نڈر پولیس افسر مارا گیا اس کی ایف آئی آر ملا فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہد کے خلاف کاٹا گیا اور پھرانہی سے ہی مذاکرات کی بات کی جا رہی ہے ۔ پاکستان میں طالبان کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ، شہداء کے خون کا فیصلہ یہ خیانت کار مذاکرات سے کرنا چاہتے ہیں ۔ عوام کی حمایت کے بغیر فوج کوئی ایکشن نہیں کر سکتی ۔ شہید اعتزاز حسن نے اپنے عمل سے دہشت گردوں کے خلاف پیغام دیا ہے کہ اگر ملت کھڑی ہو جائے تو دہشت گرد سٹیند نہیں لے سکتے ، بدقسمتی سے ہمارے حکمران ایسی نظر نہیں رکھتے ، گلگت میں پہلی بار عید ِ میلاد النبی کا عظیم الشان جلوس نکلے گا ، دہشت گردوں کی شکست فاش ہو گی اگرمذاکرات سے ہی کام ہونے ہیں تو اداروں کا کیا کام ہے ؟؟ یہ مزاکرات آئین کے لئے خطرناک ہے ، اس سے پہلے لوگ دہشت گردوں کے خلاف بات کرنے سے گھبراتے تھے، مگر اب ہماری قیادت اور سنی قیادت کے اتحاد کی وجہ سو سب کو ہمت ملی ہے سب مزاکرات کی حقیقت سمجھنے لگے ہیں ۔بدقسمتی سے پاکستان میں اسلام کے نام پر دہشت گردی سے اسلام کا عالمی تاثر خراب ہو رہا ہے ، محب وطن کونسل کا اعلان کیا جا چکا ہے ، مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل اس کی بانی ہیں تمام امن پسند قوتین ہمارے ساتھ ہوں گی ، اقلیتوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے ، تمام ادیان کے ماننے والوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے ، ہمارے مسیحی بھائیوں پر ظلم و ستہم کئے جا رہے ہیں ، ہم نے پاکستان میں پہلی بار مسیحی بھائیوں کے بے گناہ قتل ہونے والے افراد کے لواحقین کو امن کانفرنس میں مدعو کیا ،اور ان کے حق کے لئے آواز اُٹھائی ، ہمارا عہد ہے کہ ہم مظلوم کی حمایت میں ڈریں گے نہیں، مسیحیوں پر حملے کرنے والوں کو آئین کے تحت سزا دلوائیں گے ۔ امن کی ہر کوشش میں ہم ہر پاکستانی کو ساتھ ملائیں گے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یونائٹیڈ چرچ پاکستان کے صدر بشپ آف نذیر عالم نے کہا کہ میں مجلس وحدت مسلمین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے دعوت دی اور اکٹھے بیٹھ کر امن کے لئے کا م کر سکیں ، 5جنوری کو جو کچھ اسلام آباد میں ہوا وہ شروعات تھیں ، حکومتی کردار ہمارے سامنے ہے ، پروگرام جناح کنونشن ہال میں تھا مگر حکومتی بے رحمی کی وجہ سے ہم وہ پروگرام وہاں نہ کر سکے ۔ تمام ادیان کے لوگ وہاں جمع تھے ، مسیحیوں ، ہندوں ،سکھوں سب نے ثابت کیا کہ ہم انسانیت کے ناطے ایک ہیں.ہم اسی طرح آگے چل کر بتا دیں گے کہ ہم ہر اس قوت کو بے نقاب کر دیں گے جو خدا کے دین کی دشمن ہیں ، ہم اللہ کے نبی حضرت عیسیٰ کے ماننے والے ہیں ،حضرت عیسیٰ کے ماننے والوں کو اس طرح و دیوار سے نہیں لگایا جاتا ، ہمیں دیوار سے لگایا گیا ہے ، ہماری آواز بند کی گئی ہے ، ہم پہلے پاکستانی ہیں، پھر مسیحی ہیں ، حضور پاک کی تعلیمات کیا ہیں ؟؟ ان تعلیمات پر کتنا عمل ہو رہا ہے؟ ان تعلیمات پر عمل کر کے ہی ان حالات کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ، دین کو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے استعمال کرنا شروع کر دیا ایک بات میں میڈیا سے بھی کرتا ہوں ، یہ اقرار کیا جاتا ہے کہ مسیحیوں کا بڑا کردار ہے ، ہم ے ایجوکیشن ، ہیلتھ اور دیگر شعبوں میں خدمت کی ، ہم نے کبھی خدمت میں مذہبی فرق نہیں رکھا ، ہمارے سکولوں میں 70 فیصد مسلمان تعلیم حاصل کر رہے ہیں ، مگر پھر بھی ہمیں دیوار سے لگایا جاتا ہے ، جو کام سیاسی ادارے نہیں کر سکے وہ عوام کر سکتی ہے ، گراس روٹ لیول سے اوپر تک امن کی مومنٹ ہونی چاہیے ، ہم امن کی ہر کوشش میں شانہ بشانہ ہیں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) شہادت کی آرزو رکھنا سنت آئمہ معصومین علیہ السلام ہے، چودہ سو سالہ تاریخ انسانیت گواہ ہے کہ ہم نے موت کو تو گلے لگایا لیکن ، ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا، ملت مظلوم نے اپنی شہادتوں کو کمزوری نہیں بلکے طاقت میں تبدیل کیا ، وحدت امت کے نتیجے میں ظالم و جابر قوتوں کو سر نگوں ہو نے پر مجبور کیا،جب تک زندہ ہیں شہداء کی راہ کو فراموش نہیں کریں گے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تبلیغات علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے کوئٹہ میں شہدائے علمدار روڈ کی پہلی برسی کے اجتماع سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ خدا نے قرآن کریم میں مومنین کے لئے ایک زندگی کا تذکرہ کیاہے ، یہ زندگی کوئی اور نہیں یہی شہادت کے بعد کی حیات جاودانی ہے، اس حیات میں شہید دنیا کے تمام امور پر ناظر ہو تا ہے، خداکی جانب سے رزق بھی پاتا ہے، زندگی کے خاتمے کا بہترین زریعہ شہادت کی موت ہے ، ہمارے جو عزیز اس منصب شاہانہ پر فائز ہو ئے ہیں وہ انشاء اللہ ہمارے لئے باعث بخشش و نجات بنیں گے، ان کا کہنا تھا کہ علمدار روڑ کوئٹہ پر ایک برس قبل اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے عظیم شہداء کے خون نے ملت کو ایک نیاء جذبہ حیات دیا ، شہادتوں کو ایک راہ دی، اور ایک جابر اور مفسد حاکم وقت کی سلطنت کو تشت از بام کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ملت تشیع اب پہلے کی نسبت زیادہ بیدار اور ہو شیار ہے ، اپنے دوست اور دشمن کی شناخت بھی رکھتی ہے اور مشکلات سے نکلنے کا ہنر بھی جان چکی ہے ، اس ملت نے شہدائے کے خون سےدرس حریت لیتے ہوئے کوئٹہ ،پاراچنار، ڈیرہ اسماعیل خان ، راولپنڈی سمیت ملک بھر میں دشمنان دین کو شکست فاش سے دوچار کیا ،پاکستان بھر کے مومنین نے اپنی بیداری و وحدت کی بدولت بلوچستان میں ایک خائن حاکم وقت کو مسند اقتدار سے ہٹنے پر مجبور کیا ، خدا وند متعال نے چاہا تو گذرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس بیداری میں مسلسل اضافہ ہو گا اور ان ملک و ملت کی دشمن قوتوں کو ذلیل و رسوا کر نے کا یہ عمل جاری رہے گا۔